حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں پر ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی۔
45 منٹ تک جاری رہنے والی اس گفتگو میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہم جنگ روکنے کے لیے تمام علاقائی اور بین الاقوامی جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔ بن سلمان نے کہا کہ وہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے پر فکر مند ہیں اور کہا کہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ضروری ہے۔ بن سلمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ان کا ملک اپنے اس موقف پر ثابت قدم ہے کہ ایک منصفانہ اور جامع امن قائم ہو اور فلسطینیوں کو ان کے تمام حقوق ملیں۔
واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی بات چیت ہے، حجۃ الاسلام رئیسی کے سیاسی امور کے مشیر محمد جمشیدی نے کہا کہ حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان پہلی ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی جس میں انہوں نے فلسطین اور جنگی جرائم کے خاتمے پر بات کی۔
ایرانی صدر نے عالم اسلام کے اتحاد پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کے جرائم اور ان کے لیے امریکہ کی حمایت کی وجہ سے افراتفری اور تباہی بڑھ رہی ہے۔