حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ غزہ کی جنگ میں بچوں کو سب سے بڑی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ ک میں روزانہ 100 بچے ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔
انہوں نے الجزیرہ کو بتایا: غزہ میں عام شہری، خاص طور پر بچے، جنگ نہ روکنے کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں، اگر جنگ بندی قائم نہ کی گئی اور امداد کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہ دی گئی تو صورت حال مزید خراب ہو جائے گی۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق اب تک 14 ہزار سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں، ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید ہوتا ہے۔
یہ اسپتالوں میں ریکارڈ شدہ اعدادوشمار ہے اور اس میں وہ بچے شامل نہیں ہیں جن کے جسم ابھی تک عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، ہزاروں بچے زخمی ہوئے ہیں اور سیکڑوں بچوں کے اعضاء کاٹ گئے ہیں۔