حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق، فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے ہفتہ کے روز غزہ پر اسرائیلی حملوں کی قربانیوں کی یاد میں لندن کے مرکزی مقام پر اکٹھا ہوئے اور برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نسل کشی کے سبب تل ابیب کی حمایت بند کرے۔
رپورٹ کے مطابق اس مظاہرہ میں تقریریں کی گئیں، موم بتیاں روشن کی گئیں اور صہیونی مظالم کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کے ناموں کو پڑھا گیا۔
برطانوی-فلسطینی بچوں نے ڈاؤننگ اسٹریٹ کے سامنے ان معصوم بچوں کے نام بلند آواز سے پڑھے جو غزہ میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
فلسطین کے ساتھ یکجہتی مہم کے ڈائریکٹر بن جمال نے اپنی تقریر میں برطانوی حکومت کو غزہ کے بحران کو نسل کشی تسلیم نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا: ہمارے کٹھ پتلی وزیر اعظم یہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں کہ یہ نسل کشی ہے۔ آیا وہ سمجھتے ہیں کہ مغربی سامراجی مفادات فلسطینیوں کی جانوں سے زیادہ اہم ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوران "بچوں کو نجات دو" نامی انسٹی ٹیوٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا، جس کے مطابق غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں 40 فیصد بچے شامل ہیں۔