منگل 17 دسمبر 2024 - 16:01
عبرانی میڈیا کا انکشاف؛ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ متوقع ہے

حوزہ/ صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، غاصب اسرائیل آئندہ ماہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قیدیوں کے بارے میں ایک معاہدے پر پہنچ سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اسرائیل آئندہ ماہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدیوں کے بارے میں ایک معاہدے پر پہنچ سکتا ہے۔

عبرانی ٹی وی چینل نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکام محتاط انداز میں مذاکرات کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، یہ جانتے ہوئے کہ کسی بھی وقت اس کا خاتمہ ممکن ہے۔

ٹی وی چینل نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہم پہلے سے کہیں زیادہ ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی اختلافات ان قیدیوں سے متعلق ہیں، جنہیں معاہدے کے فریم ورک کے اندر رہا کیا جائے گا۔

غاصب صیہونی اخبار یدیوت اہرونوت نے ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے موجودہ مذاکرات میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ نامعلوم تعداد میں قیدیوں کی واپسی کا باعث بنے گا، سب کی آزادی کا نہیں۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ موساد اور شین بیٹ سروسز کے سربراہ نے اسرائیلی کابینہ کو اعلان کیا کہ حماس اور مزاحمت ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں۔

غاصب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ اسرائیل کاٹز نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے معاہدے تک رسائی کا امکان موجود ہے۔

عبرانی چینل 13 کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے کہا ہے کہ غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ معاہدہ عملی جامہ پہنانے کے قریب ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بات کو ترجیح دی جا رہی ہے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور غزہ میں جنگ بندی ممکن ہو سکے، تاہم سلیوان نے واضح کیا کہ وہ یقین کے ساتھ یہ نہیں کہہ سکتے کہ آنے والے ہفتوں میں ایسا ہوگا، لیکن اس مقصد کے حصول کے لیے اپنی کوششوں پر زور دیا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے این بی سی نیوز کو بتایا ہے کہ گزشتہ مئی کے بعد سے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے امکان پر اعتماد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اسی دوران غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ روز (ہفتہ کو) مقبوضہ علاقوں کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے مظاہرے کیے۔

غاصب صیہونی حکومت کے سرکاری میڈیا کے مطابق، قیدیوں کے اہل خانہ سمیت ہزاروں اسرائیلی تل ابیب کے مختلف علاقوں میں جمع ہوئے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری معاہدے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے ادھر حماس کے رہنما نے کہا ہے کہ غاصب اسرائیل جان بوجھ کر اپنے ہی قیدیوں کو بمباری سے مارنا چاہتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .