۲۵ آذر ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 15, 2024
News ID: 405400
14 دسمبر 2024 - 15:54
شام

حوزہ/ رہبر انقلاب اسلامی نے یقین ظاہر کیا کہ شام کے مقبوضہ علاقے، شام کے غیرت مند نوجوانوں کے ہاتھوں آزاد ہوں گے ، اس میں شک نہ کریں، یہ ضرور ہوگا۔ امریکہ کے قدم بھی مضبوط نہيں ہوں گے، اللہ کی مدد سے امریکہ کو بھی مزاحمتی فرنٹ کے ذریعے علاقے سے نکال باہر کیا جائے گا۔

تحریر: مولانا ابن حسن املوی واعظ،بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر۔املو، مبارکپور۔ضلع اعظم گڑھ(یو پی)انڈیا

حوزہ نیوز ایجنسی | شام پر امریکی ،برطانوی اور اسرائیلی ساخت کےجدید اسلام کے پیروکاروں کا قبضہ ہوگیا ہے یہ کوئی تعجب خیز امر نہیں ہے کیونکہ ’’ہر چیز اپنی اصل کی طرف پلٹتی ہے‘‘۔لیکن شام پر قابض نام نہاد بھگوڑے مسلمان فاتحین کے بارے میں بھی ان کی اصلیت دنیا کے سامنے واضح ہو رہی ہے۔مشہور ہے’’تاریخ خود کو دہراتی ہے‘‘۔اس لئے سوال کیا جا رہا ہے کہ یہ یہودی نما لمبی لمبی داڑھیوں والے نام نہاد مسلمان جب غزہ و فلسطین میں بے قصور مسلمان بچوں ،عورتوں،مردوں کا قتل عام ہورہا تھا تب یہ ’’آتنک وادی‘‘ جہادی کس بل میں گھسے ہوئے تھے۔سچ تو یہ ہے کہ یہ شام کی فرضی فتح دولت و حکومت کے لالچی، بھکاری، دہشت گرد، نام نہاد مسلمانوں کو امریکہ و اسرائیل نے بھیک میں دیا ہے اور ان کے لئے تمام یتھیاروں،اسلحوں کے خزانے برباد کردئے ہیں تاکہ یہ نسلی عرب منافق و غدار آئندہ ہمارے لئے غداری و دھوکہ باز ی نہ کرسکیں اور یہ ہمیشہ کے لئے ہمارے غلام اور محتاج رہیں۔

شام کے حالیہ ڈرامائی ملکی، جنگی اور سیاسی حالات پر پوری دنیا میں نام نہاد فاتحین پر مذمت آمیز ہنسی مذاق ہورہا ہے اور ان کےدنیاوی آقاؤں امریکہ،اسرائیل اور ترکیہ کو بھی اس ڈرامہ کے خصوصی اسپونسر کے روپ میں دیکھا جارہا ہے۔شام کے نئے جھنڈے میں سبز، سفید، سیاہ رنگ ہیں ، کالا رنگ بھی شامل ہے جو رنج و غم کی علامت مانا جاتا ہے۔ اور بیچ میںسرخ رنگ میں ’’ تین ستارے‘‘ ہیں جو شایدشام کی سیاسی تبدیلی میں اہم کردار نبھانے والے امریکہ،اسرائیل اور ترکیہ کی طرف احسان مندی کی نشاندہی کرتے ہوں ۔ شام کے موجودہ حالات پر مختلف شکوک و شبہات و خیالات اور رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے ۔مثلاً یہ کہ’’ ہیئت تحریر الشام‘‘ کے نام کے ساتھ امریکہ و برطانیہ وغیرہ نے غیر ملکی فہرست میں واضح الفاظ میں ’’ انعامی دہشت گرد‘‘تحریر کیا ہوا ہے۔’’بشار الاسد کا 50 سالہ اقتدار ختم کرنے اور شام کے معزول صدر کو ملک چھوڑنے پر مجبور کرنے والی باغیوں کی مسلح تنظیم ہیئت تحریر الشام (HTS) حکومت سازی کی طرف تیزی سے قدم بڑھا رہی ہے۔ تنظیم کے سربراہ احمد الشارع عرف ابو محمد الجولانی نے شام کے موجودہ وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے۔ لیکن ہیئت تحریر الشام کا شام میں حکومت تشکیل دینا اتنا آسان نہیں ہوگا۔ کیونکہ امریکہ اور برطانیہ سمیت اب بھی ایسے کئی ممالک ہیں جنھوں نے ہیئت تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے‘‘۔بہت ممکن ہے افغانستان کی طرح شام میں امریکہ واسرائیل کا بھی وہی حال ہو اور شام سے یہ سب بھگائے جائیں گے۔

سوشل میڈیا پر یہ بھی پوسٹ تیزی سے گردش کررہی ہے کہ’’شام نے یہ ثابت کردیا کہ جب ہدف پر صرف شیعہ ہوں تو یہودونصاریٰ ،سفیانی اور بنو امیہ سب آپس میں بھائی بن جاتے ہیں‘‘۔ایسا قرآن میں میں بھی ہے کہ یہود و نصاریٰ آپس میں ایک دوسرے کے دشمن ہیں مگر اسلام کے مقابلہ میں دونوں دوست بن جاتے ہیں۔

لیکن قران کی یہ آیت قیامت تک باقی رہنے والی ہے:

وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا یَعْمَلُ الظّٰلِمُوْنَ۬ؕ -اِنَّمَا یُؤَخِّرُهُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْهِ الْاَبْصَارُ(سورہ ابراہیم ،آیت42)اور ہرگزاللہ کو بے خبر نہ جاننا ظالموں کے کام سے انہیں ڈھیل نہیں دے رہا ہے مگر ایسے دن کے لیے جس میں آنکھیں کُھلی کی کُھلی رہ جائیں گی‘‘۔

بانی انقلاب اسلامی ایران رہبر کبیر حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے برسوں پہلے فرمایا تھا جو آج بالکل سچ ثابت ہورہا ہے کہ:

’’اسرائیل کا جہاں پر قبضہ ہوچکا ہے یعنی مقبوضی فلسطین پر اکتفا نہیں کرے گا ۔وہ مسلسل آگے بڑھے گا۔اور جہاں وہ قبضہ کرتا ہے بس ہم نے اتنی زمین لینی تھی۔لیکن یہ صرف فریب ہے کل اس سے بڑا قدم اٹھائے گا ۔آج لبنان اور خدا نہ کرے کل شام اور پھر عراق اس طرح وہ ایک ایک کرکے مسلمانوں کی سرزمینوں پر قبضہ کرے گا‘‘۔

شام کی حالیہ صورتحال پر رہبر معظم کے خطاب کے اہم نکات کا تجزیہ:

’’ رہبر معظم نے شام کے بحران کو خطے میں دشمن کی سازشوں کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ اس بحران سے ہمیں سبق سیکھنا چاہیئے۔ انہوں نے خطے کے عوام کو دشمن کی مسکراہٹوں پر بھروسہ نہ کرنے کی نصیحت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کبھی بھی اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہوسکتا، اگر ہم استقامت اور ایمان کے ساتھ ان کے سامنے کھڑے ہوں۔ رہبر معظم نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ شام کے جوانوں کی غیرت اور استقامت جلد ہی اس بحران پر قابو پا لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب اللہ کی مدد سے ہوگا اور صیہونیت اور مغربی طاقتوں کے ناپاک اثرات اس خطے سے مٹا دیئے جائیں گے‘‘۔

’’رہبر انقلاب اسلامی نے کہا ہے کہ اس بات میں شک نہیں کرنا چاہیے کہ شام میں جو کچھ ہوا ہے اس کا منصوبہ امریکہ اور اسرائيل کے کمانڈ روم میں تیار کیا گیا ہے‘‘۔

’’ انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ شام کی ایک پڑوسی حکومت نے اس سلسلے میں واضح رول ادا کیا ہے اور اس وقت بھی کر رہی ہے اور اسے سب دیکھ رہے ہيں لیکن سازش کا اصل ذمہ دار اور اصل منصوبہ امریکہ اور صیہونی حکومت میں تیار کیا گیا ہے۔

رہبر انقلاب نے کہا: میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ خداوند عالم کی مدد سے مزاحمتی فرنٹ پہلے سے زیادہ علاقے میں پھیل جائے گا‘‘

’’رہبر انقلاب اسلامی نے یقین ظاہر کیا کہ شام کے مقبوضہ علاقے، شام کے غیرت مند نوجوانوں کے ہاتھوں آزاد ہوں گے ، اس میں شک نہ کریں، یہ ضرور ہوگا۔ امریکہ کے قدم بھی مضبوط نہيں ہوں گے، اللہ کی مدد سے امریکہ کو بھی مزاحمتی فرنٹ کے ذریعے علاقے سے نکال باہر کیا جائے گا۔

فی الحال شام کے حالات حاضرہ پر فارسی کا یہ شعر کافی حد تک عکاسی کرتا ہے:

شام غم باز نمودار شد افسوس افسوس

دلم از ظلمت آن تار شد،افسوس افسوس

میں ٹائمس میل نیوز کی معروف غیر مسلم خاتون صحافی محترمہ ہرشیٹا مشرا کی پوری ویڈیو نہایت دلچسپ ،طنز آمیز،تلخ حقیقت پر مبنی ہے جو نہ صرف سماعت کے قابل ہے بلکہ عبرت و نصیحت سے بھی بھرپور ہے۔جس کے ابتدائی چند جملے ملاحظہ کیجئے:

’’اب عرب میں اسلام سے کھلم کھلا پیچھا چھڑانے کی تیاری چل رہی ہے۔

اب ہندہ کی اولادوں نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔

اب عرب والوں نے ہر وہ کام شروع کردیا ہے جو شیطانی عمل کہا جاتا ہے۔

اب عرب والوں نے ہر وہ کام شروع کردیا جو ناجائز اور حرام مانا جاتا ہے۔

اب عربوں نے امریکہ و اسرائیل کو اپنا دشمن ماننے کے بجائے اسلام ہی کو اپنا دشمن مان لیا ہے۔

اب تو حمزہ کے قاتلوں کا دور شروع ہوگیا۔

اب تو یزید کا دور شروع ہوگیا۔

اب عرب والو جھوم جھوم کر ناچو اب عرب میں نچنیوں کا دور شروع ہوگیا ۔

اب عربوں نے پیغمبر کی شریعت سے ڈرنا چھوڑ دیا۔الخ‘‘۔

آخر میں عرض ہے کہ کسی بھی سیاسی بحران سے مایوس نہیںہونا چاہیئے کیونکہ ہر شام کے بعد سحر ہوتی ہے۔اوربغرض تسلیت وتوجہ حافظ کی غزل کےچند شعر پیش ہیں:

ای نسیمِ سحر آرامگَهِ یار کجاست؟

منزلِ آن مَهِ عاشق‌کُشِ عَیّار کجاست؟

شبِ تار است و رَهِ وادیِ اَیمَن در پیش

آتشِ طور کجا موعدِ دیدار کجاست؟

هر که آمد به جهان نقشِ خرابی دارد

در خرابات بگویید که هُشیار کجاست؟

۔۔۔۔۔۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .