حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آرگنائزیشن آف لائبریریز، میوزیمز اور آستانہ قدس رضوی کے دستاویزاتی مرکز کی کاوشوں سے رضوی لائبریری میں موجود سونے سے مکتوب اور سونے کے نقش و نگار سے مزیّن 4545 نمبر کے قرآن کریم کے قیمتی اور نفیس نسخے کی اشاعت کی گئی ہے۔
آستانہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ قرآن نمبر 4545 غزنوی دور کے نسخوں کا ایک منفرد نسخہ ہے، جسے حضرت امام علی رضا علیہ السّلام کے حرم مطہر کی تعمیرات کے دوران برآمد شدہ کاغذات میں سے دریافت کیا گیا تھا۔
ان صفحات کی ظاہری حالت یہ بتاتی ہے کہ یہ نسخہ نامعلوم وقت پر آگ کی لپیٹ میں آگیا تھا، جس کی وجہ سے اس کے کچھ صفحات جل کر خاکستر ہو گئے ہیں۔
یہ نفیس اور قیمتی نسخہ مشرقی کوفی رسم الخط میں مکمل طور پر سونے سے تحریر کیا گیا ہے اور ان چند کوفی قرآنی نسخوں میں سے ایک ہے، جس میں متن تمام علائم کے ساتھ اور نقش ونگار دونوں سونے سے مزیّن ہیں۔
دریافت شدہ نسخہ کے مطابق، یہ قرآن خراسان میں 434 ہجری قمری کے دوران غالباً ’’سلطان مودود بن مسعود غزنوی‘‘ کے حکم پر دو ممتاز مصوروں ’’ابو علی حسن بن عبد العزیز‘‘ اور ’’ابی بکر محمد بن عبد اللہ غزنوی‘‘ کی باہمی مشارکت سے تحریر و تخلیق کیا گیا۔
یہ قرآنی ایڈیشن کتابت کے دو سو سال بعد 662 ہجری قمری میں حرم امام رضا علیہ السلام کے لئے وقف کیا گیا، جسے آج 19*29/2 سینٹی میٹر کے طول و عرض کے ساتھ دوبارہ سے مرمت کیا گیا ہے اور اس وقت آستانہ قدس رضوی کے قلمی نسخوں والے خزانے میں قیمتی ترین نسخہ ہے۔
قابلِ غور بات یہ ہے کہ اس قرآنی بورڈ پر سورۂ توحید، سورۂ فلق اور سورۂ ناس تحریر ہے۔