حوزہ نیوز ایجنسی نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نقل کیا ہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ کے عوام کے قتل عام کی وجہ سے غاصب اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے کولمبیائی صدر کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے آج صبح اپنے ایک بیان میں غاصب اسرائیل کے ساتھ اپنے ملکی سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے کولمبیائی صدر گوساو پیٹرو کے فیصلے کو سراہا ہے۔
اسلامی تحریک حماس کے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ ہم کولمبیا کے صدر کے غاصب اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات کو منقطع کرنے کا اعلان اور فلسطین کے تعلق سے ان کے مؤقف کی قدر کرتے ہیں۔
حماس نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ ہم کولمبیا کے اس جرأت مندانہ مؤقف کو فلسطینی عوام کی قربانیوں اور ان کی امنگوں کی فتح سمجھتے ہیں۔
المیادین ٹی وی کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی ہے کہ ہم جنوبی امریکی ممالک سمیت دنیا بھر کے تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے اس مجرم غاصب اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر منقطع کر لیں۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ روز کولمبیائی صدر گوساو پیٹرو نے کہا تھا کہ کولمبیا، غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی صہیونی اقدامات کی وجہ سے غاصب اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لے گا۔
واضح رہے کہ کولمبیا ان ممالک میں سے ایک ہے کہ جنہوں نے غاصب اسرائیل کے جنگی جرائم کے خلاف عالمی عدالت انصاف (ICJ) میں جاری مقدمے میں جنوبی افریقہ کے ہمراہ شمولیت کی درخواست دے رکھی ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل، کولمبیا کے صدر نے غاصب اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا اعلان بھی کیا تھا۔