حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سویڈن کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مظاہرین اسٹاک ہوم میں جمع ہوئے اور فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’اسرائیل قاتل، فلسطین سے نکل جا‘‘، ’’فوری جنگ بندی‘‘ اور ’’غزہ میں نسل کشی بند کرو‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباو ڈالے تاکہ غزہ میں قتل عام کا سلسلہ بند ہو۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی خاموشی پر بھی تنقید کی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی فوج نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنے وحشیانہ حملوں میں 56,400 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ ان ہولناک اعداد و شمار کے باوجود بین الاقوامی برادری کی طرف سے اسرائیل کو روکنے کی سنجیدہ کوششیں اب تک مؤثر ثابت نہیں ہو سکیں۔
احتجاجی مظاہرین نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی جدوجہد کو انسانیت کا مقدمہ سمجھتے ہیں۔ مظاہرے کے اختتام پر مختلف مقررین نے خطاب کرتے ہوئے سویڈش حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی روابط منقطع کرے۔









آپ کا تبصرہ