منگل 20 مئی 2025 - 17:00
ہالینڈ کے شہر لاہہ کی سڑکیں جنگ مخالف مظاہرین کے قبضے میں

حوزہ/ ہالینڈ کے دارالحکومت لاہہ میں اتوار کے روز ایک عظیم الشان پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔ مظاہرین نے سرخ لباس پہن کر سڑکوں پر مارچ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی معاہدے ختم کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہالینڈ کے دارالحکومت لاہہ میں اتوار کے روز ایک عظیم الشان پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔ مظاہرین نے سرخ لباس پہن کر سڑکوں پر مارچ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی معاہدے ختم کرے۔

یہ مظاہرہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شمالی علاقوں پر فضائی حملوں میں کم از کم 103 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے غزہ کا مکمل محاصرہ اور سرحدی راستوں کی بندش بدستور جاری ہے، جس سے خطے میں شدید غذائی و طبی بحران پیدا ہو چکا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو قحط دو ملین افراد کی جان لے سکتا ہے۔

مظاہرین میں ہر عمر کے افراد، حتیٰ کہ بچے بھی شامل تھے۔ ایک خاتون اُستاد، روس لینگبیک، نے میڈیا سے گفتگو میں کہا: "ہم چاہتے ہیں کہ یہ احتجاج حکومت کو جھنجھوڑے اور اسے خواب غفلت سے بیدار کرے۔"

حقوقِ فلسطین کے سرگرم کارکن دیوید پرینز نے فلسطینی پرچم کے رنگوں والی تربوز کی تصویر اٹھائے احتجاج میں شرکت کی۔ انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا: "جب ظلم بڑھ جائے تو خاموش رہنا بھی جرم بن جاتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری حکومت اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کا سیاسی، فوجی اور اقتصادی تعاون بند کرے۔ اگر ہالینڈ ایسا نہیں کرتا تو وہ اس ظلم میں برابر کا شریک ہے۔"

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک اسرائیل فلسطینی عوام کو انسانی امداد کی رسائی نہیں دیتا، ہالینڈ سمیت تمام یورپی ممالک کو اس کے ساتھ تجارتی و سیاسی تعلقات معطل کر دینے چاہییں۔

دوسری جانب، گزشتہ ہفتے ہالینڈ کے وزیر خارجہ، کاسپار وولڈکامپ، جو دائیں بازو کی اقلیت پسند جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تجارتی معاہدوں پر نظرِ ثانی کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے فلسطین میں حالیہ اقدامات اور غزہ کا مسلسل محاصرہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مظاہرین کی یہ پرامن تحریک اس وقت یورپ بھر میں اسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف عوامی بیداری اور دباؤ کی علامت بن چکی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha