حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونیوں کے خود ساختہ وزیراعظم نتن یاہو کی کابینہ میں کئی عہدیداروں نے اتحاد بنا کر جعلی وزیراعظم کیلئے مشکلات کھڑی کردیں ہیں۔
غاصب صہیونی اخبار معاریو نے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ جنگی کابینہ میں بنی گینٹز، یوا گیلانت اور آئزنکوت نے نتن یاہو کے خلاف اتحاد کیا ہے جس کے نتیجے میں نتن یاہو کی جماعت اقلیت میں تبدیل ہو گئی ہے۔
مذکورہ اخبار نے غزہ کے خلاف جنگ کی صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ اکثر صہیونی غزہ جنگ میں خاطر خواہ کامیابی نہ ملنے کی وجہ سے ناراض اور غمگین ہیں۔
قابض صہیونی وزیرِ جنگ گیلانت نے نتن یاہو کو جارحیت کے ساتھ سیاسی حل کی آپشن نہ ہونے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اسی وجہ سے کابینہ کے بیشتر اراکین ان کی حمایت کرتے ہیں۔
قابض صہیونی جنگی کابینہ کے ذرائع نے صہیونی چینل 11 کو بتایا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ میں معقول اور مناسب فیصلے کرنے میں ناکامی کی وجہ سے کابینہ کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے۔
واضح رہے اسلامی تحریک حماس کے ہاتھوں یرغمال صہیونیوں کے گھر والے بھی غزہ میں جنگ بندی کیلئے احتجاج کررہے ہیں۔