حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں مرکز اطلاعات فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ پر جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک 100 سے زائد فلسطینی سائنسدانوں اور محققین کو شہید کیا ہے۔
غزہ میں مرکز اطلاعات فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ آٹھ ماہ قبل غزہ کے خلاف شروع ہونے والی نسل کشی اور جنگ کے دوران 100 سے زائد سائنسدانوں، یونیورسٹیوں کے پروفیسروں اور محققین شہید ہوئے ہیں۔
اس دفتر نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کا مقصد غزہ کی پٹی کے سائنسدانوں اور محققین کو بمباری میں قتل کرنااور 103 سے زائد یونیورسٹیوں اور اسکولوں کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہے، ان حملوں میں 311 دیگر یونیورسٹیوں اور اسکولوں کی جزوی نقصان پہنچا ہے، فلسطینی تعلیمی شعبے مکمل طور پر برباد ہو گئے ہیں۔
اسرائیل کے ذریعے اس بڑی تعداد میں فلسطینی سائنسدانوں اور پروفیسروں کے قتل اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا کر بمباری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے دنیا بھر کی تمام یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بھیانک جرم کی مذمت کریں۔
اس فلسطینی تنظیم نے غاصب صیہونی اور امریکی حکومت کو اس بھیانک جرم کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت فلسطینی سائنسدانوں کو قتل کر رہی ہے اور امریکہ بھی اس نسل کشی میں برابر کا شریک ہے اور اس قتل و غارت میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے، اب تک 1 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔