حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی اور عرب ممالک نے منگل کی رات غزہ شہر کے المعمدانی اسپتال پر بمباری کے صیہونی حکومت کے جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا۔
اس سلسلے میں فلسطینی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے المعمدانی اسپتال بمباری ایک جنگی جرم ہے۔
لبنان:
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے غزہ کے بیپٹسٹ اسپتال میں مریضوں اور زخمیوں کی ہلاکت پر ردعمل میں کہا: "اسرائیل کی مجرمانہ کارروائی کے نتیجے میں غزہ کے بیپٹسٹ اسپتال میں سیکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔" لیکن عالمی ضمیر کب تک اس ظلم کے سامنے خاموش رہے گا؟
اردن:
اردن نے غزہ میں بپتسمہ دینے والے ہسپتال پر بمباری کی شدید مذمت کی اور اعلان کیا کہ اس خطرناک جرم کی ذمہ داری قابض اسرائیلی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
اردن اس اقدام کی انسانی اور اخلاقی اقدار اور بین الاقوامی انسانی قوانین بالخصوص جنگ کے قوانین کے چوتھے جنیوا کنونشن کے خلاف شدید مذمت کرتا ہے۔
قطر:
قطر کی وزارت خارجہ نے محمدانی ہسپتال پر بمباری کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا اور اعلان کیا کہ وہ اس کارروائی کی مذمت کرتی ہے اور اسے وحشیانہ قتل عام اور شہریوں کے خلاف جرم تصور کرتی ہے۔
قطر نے مزید کہا: ہم عالمی برادری سے کہتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اسرائیل کو شہریوں کے خلاف مزید جرائم کرنے سے روکے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں اور اسکولوں کو شامل کرنے کے لیے اسرائیلی حملوں میں توسیع کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہے اور اس کے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایک اور جرم میں صیہونی حکومت نے غزہ کے الممدنی ہسپتال پر بمباری کی جس میں اس وقت تک کی اطلاعات کے مطابق 500 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے پہلے خبردار کیا تھا کہ غزہ کے اسپتال بجلی کی بندش اور ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے عملی طور پر بند ہونے اور گرنے کے دہانے پر ہیں۔
حماس کے پریس آفس نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ گذشتہ دس دنوں کے دوران غزہ پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں میں تقریباً دو ہزار خواتین اور بچے شہید ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے اپنے تازہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ جنگ الاقصیٰ میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد تین ہزار تک پہنچ گئی ہے۔