۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
امیر عبد اللہیان

حوزہ/ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ نے کوئی موثر اقدام نہیں کیا تو اسرائیل کے خلاف نئے محاذ کھل سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ نے کوئی موثر اقدام نہیں کیا تو اسرائیل کے خلاف نئے محاذ کھل سکتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پیر کی رات ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے مظالم کے حوالے سے کہا کہ اگر جنگی جرائم کا سلسلہ نہ روکا گیا اور دنیا کو فوری طور پر جرائم کا خاتمہ نظر نہ آیا تو دوسرے محاذ کھول دیے جائیں گے۔

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ آیا ایران جنگ میں داخل ہو گا یا نہیں؟ کہا کہ ہر امکان پر غور کیا جا رہا ہے، اس صورت حال کے جاری رہنے پر کوئی بھی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمتی علاقوں جانب سے جنگ ایک ایسا منظر پیش کرے گا جو ناجائز غاصب صیہونی حکومت کا جغرافیائی نقشہ بدل دے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ 7 اکتوبر کو ہی ناجائز صیہونی حکومت کا خاتمہ ہو گیا، انہوں نے کہا کہ اپنی کمزوری کی وجہ سے نیتن یاہو نے جنگ کو گھر کے اندر داخل کر لیا۔

وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ ہر چیز کا محاسبہ کیا جا چکا ہے اور مزاحمتی رہنما صیہونی حکومت کو علاقے میں کسی قسم کی کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے اور آنے والے وقتوں میں اس سے کسی بھی بڑے حملے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے حماس کے خلاف مغربی میڈیا کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حماس کا داعش سے موازنہ کرنا آزادی پسند گروہ کے خلاف میڈیا کا جرم ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .