۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
یکجہتی فلسطین

حوزه/ فلسطین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اظہارِ یکجہتی فلسطین وقت کے یزیدوں کو قدموں تلے روندنے کے مترادف ہے مسئلہ فلسطین کو ہم نہ چھپنے دیں گے نہ مٹنے دیں گے جیسے 14سو سال قبل واقعۂ کربلا کو وقت کے یزیدوں نے لاکھ چھپانے کی کوشش کی مگر ہم نے زندہ رکھا ہے۔  حزب اللّٰہ اہل تشیع اور حماس اہل سنت دونوں مل کر قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اظہارِ یکجہتی فلسطین وقت کے یزیدوں کو قدموں تلے روندنے کے مترادف ہے مسئلہ فلسطین کو ہم نہ چھپنے دیں گے نہ مٹنے دیں گے جیسے 14سو سال قبل واقعۂ کربلا کو وقت کے یزیدوں نے لاکھ چھپانے کی کوشش کی مگر ہم نے زندہ رکھا ہے۔ حزب اللّٰہ اہل تشیع اور حماس اہل سنت دونوں مل کر قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، جمعہ کے دن بعد از نمازِ جمعہ کوٹلی امام حسین علیہ السلام ڈیرہ اسماعیل خان پاکستان سے ایک عظیم الشان ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر باپ بیٹا دونوں زلیل امریکہ و اسرائیل اور قدس کی آزادی تک جنگ رہے گی، اسرائیل امریکہ دو شیطان، جاگ رہا ہے مسلمان، ہے ہماری درس گاہ کربلا کربلا کے نعرے درج تھے۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صدر سید غضنفر نقوی نے کہا کہ آج جمعہ کا دن اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ عہد وفا کا دن ہے آج حزب اللہ اور حماس کے شیر کفار سے نبرد آزما ہیں ہم ان کی نصرت و کامیابی کے لیے دعا گو ہیں ان شہیدوں، غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنا تن من دھن اور اولادیں تک قبلہ اول کی آزادی کے لیے قربان کر دیں جن کو شہید کرنے کے لیے اسرائیل اور امریکہ کلسٹر بم استعمال کررہے ہیں۔

علامہ محمد رمضان توقیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین با ضمیر، غیور اور شجاعت کی پہچان ہے، ہم مظلوموں کے ساتھی اور ظالم کے مخالف ہیں۔ آج عالم اسلام رنگ، نسل، مسلک، زبان اور تمام تفریقات سے بالاتر ہو کر اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز بلند کررہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اظہارِ یکجہتی فلسطین، یزیدی سوچ رکھنے والوں کو قدموں تلے روندنے کے مترادف ہے۔

آخر میں فلسطین کے شہداء کے بلندی درجات کے لیے دعا مغفرت کی گئی اور اس ریلی کا اختتام ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .