۳ تیر ۱۴۰۳ |۱۶ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 23, 2024
شیعہ علماء و ذاکرین کی گرفتاریوں کے خلاف علماۓ امامیہ کراچی کی پریس کانفرنس

حوزہ/ آئی ایس او کے تحت متحدہ طلبہ محاذ کی اہم کانفرنس مرکزی سیکرٹریٹ المصطفیٰ ہاوس لاہور میں منعقد ہوئی، جس میں تمام طلبہ تنظیموں کے مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے تحت متحدہ طلبہ محاذ کی اہم کانفرنس مرکزی سیکرٹریٹ المصطفیٰ ہاوس لاہور میں منعقد ہوئی، جس میں تمام طلبہ تنظیموں کے مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

امریکی سامراج کا چہرہ دنیا پر آشکار ہوگیا، مقررین

پریس کانفرنس میں تمام رہنماؤں نے امریکہ کی یونیورسٹیوں میں امریکی سامراج کے خلاف جاری تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں میں نیز احتجاجی مظاہرے اور سیمینارز کے انعقاد پر اتفاق کیا۔

کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلبہ رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمان ممالک کو فلسطین سمیت مقبوضہ علاقوں پر ایک ہی مؤقف اختیار کرنا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک غاصب اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے اسلامی ممالک کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیئے۔

اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر حسن عارف،جمیعت طلباء اسلام فضل الرحمان سینئر نائب صدر رانا عثمان سرور، جمعیت طلباء اسلام سمیع الحق نائب صدر غیاث، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن ن جنرل سیکرٹری یاسر عباسی، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن ق مرکزی صدر سہیل چیمہ اور اسلامی جمعیت طلباء، انجمن طلباء اسلام دانش، اہلحدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن محمد وسیم، مسلم سٹوڈنٹس لیگ ترجمان محمد اعظم، مصطفی سٹوڈنٹس موومنٹ مرکزی صدر فرحان عزیزیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن اور مرکزی صدر موسیٰ جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن محمد ذیشان نے گفتگو کی۔

طلبہ محاذ کے رہنماؤں نے اس موقع پر کہا کہ غزہ کی حمایت میں طلباء کی یہ تحریک امریکی یونیورسٹیوں سے شروع ہوئی اور اس نے یورپ کی یونیورسٹیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، تحریک نے دنیا پر یہ بھی ثابت کردیا کہ انسانی حقوق کے علمبردار امریکی سامراج اپنے نعروں میں کھوکھلے ہیں اور امریکی سامراج کا چہرہ دنیا پر آشکار ہوگیا۔

واضح رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہونے والی طلبہ تحریک کے تحت احتجاجی مظاہروں میں شدت آ گئی ہے، جہاں طالب علم اپنے اساتذہ کے ساتھ خیمے لگا کر بیٹھے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل سے فوجی تعلقات فوری طور پر ختم کئے جائیں اور غزہ کی صحت اور تعلیم کے مسائل میں فوری مدد کی جائے۔

متحدہ طلبہ محاذ کے اجلاس کے بعد طلبہ رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ بے گناہوں کے خون بہانے اور صہیونیوں کو تشدد سے روکنے کے لئے غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل رفح کراسنگ پر حملہ اس لئے کر رہا ہے تاکہ فلسطینیوں کی آخری پناہ گاہ بھی ختم کرسکے کہ جس کا مقصد ایک اور نکبہ بنانا ہے۔ رفع میں ہونے والے اسرائیلی تشدد اور مظالم کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

طلبہ رہنماؤں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں کردار ادا کرے، تاکہ غزہ کے خلاف اسرائیلی جنگ کے نتائج سے دوچار ہونے والے فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی ممکن ہوسکے۔
پریس کانفرنس میں متحدہ طلبہ محاذ کے رہنماؤں نے امریکہ کی یونیورسٹیوں میں امریکی سامراج کے خلاف جاری تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں میں احتجاجی تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مظلومین کے حامیوں کی حمایت میں تحریک کو مکمل سپورٹ اور مظلوم فلسطینیوں کی داد رسی کیلئے ہر پلیٹ فارم سے صدائے احتجاج بلند کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .