حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے دارالحکومت صنعا میں یونیورسٹی طلبہ نے اپنے نئے تعلیمی سال کا آغاز فلسطینی عوام خصوصاً غزہ کے مظلوم شہریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان احتجاجی مظاہرے سے کیا۔ اس مظاہرے میں صنعا یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات، اساتذہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے وسیع پیمانے پر شرکت کی۔
یہ احتجاجی مظاہرے ہر ہفتے باقاعدگی سے منعقد ہوتے ہیں جن کے ذریعے یمنی عوام عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور صہیونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہیں۔ طلبہ و طالبات کی منظم شرکت اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ یمنی قوم نے علم، ایمان، سیاسی بصیرت اور استقامت کو اپنی طاقت بنا لیا ہے اور وہ کسی بھی بیرونی جارحیت اور تسلط کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں۔

یمن کے وزیر تعلیم و تحقیقات حسن الصمدی نے مظاہرے میں کہا کہ ہمارے نوجوانوں کی شرکت اور مسلح افواج کی فتوحات، صہیونیوں کے خلاف یمن کی عظیم مزاحمت کا تسلسل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے عوام، خاص طور پر نوجوان نسل، اپنی بیداری اور استقامت کے ذریعے مظلوم فلسطینیوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
صنعا یونیورسٹی کے ثقافتی امور کے سربراہ عبدالسلام الممتمیز نے کہا کہ آج کا یہ مظاہرہ صرف ایک رسمی احتجاج نہیں بلکہ فلسطین اور غزہ کی حمایت کا ایک اٹل اصول ہے جو یمنی عوام کے دلوں میں بس چکا ہے۔

ایک طالبعلم نے کہا: "ہم یمنی طلبہ، اپنے عوام کی پالیسیوں کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ ہم نے تعلیمی سال کا آغاز اس عزم کے ساتھ کیا ہے کہ ہم غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور اپنی مسلح افواج کی اس جدوجہد میں بھرپور پشت پناہی کرتے ہیں۔"

ایک طالبہ نے کہا کہ جس طرح مغربی یونیورسٹیوں کے طلبہ فلسطینی عوام کی حمایت میں باہر نکلتے ہیں، اسی طرح ہم بھی ہر ہفتے ثابت قدمی کے ساتھ میدان میں حاضر ہوتے ہیں اور غزہ کے عوام کے لیے اپنی آواز بلند کرتے ہیں۔
یمنی عوام نے علم، تقویٰ، شجاعت اور سیاسی بیداری کو اپنی زندگی کا شعار بنا لیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شدید اقتصادی محاصرے اور مختلف دشمنیوں کے باوجود یمن آج اسلامی دنیا میں شرف، عزت اور اقتدار کی ایک مثال بن چکا ہے اور یمنی عوام کی سیاسی، اقتصادی، علمی اور عسکری پیش رفت کی خبریں دنیا بھر میں گونج رہی ہیں۔









آپ کا تبصرہ