حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے عوام نے دارالحکومت صنعا سمیت مختلف صوبوں میں لاکھوں کی تعداد میں ریلیاں نکال کر غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور یمن پر ہونے والے حملوں کی سخت مذمت کی۔
اختتامی اعلامیے میں مظاہرین نے کہا کہ ہمارا خالص ایمانی مؤقف صرف رضائے خدا کے لیے ہے اور دشمن کی سازشیں ہمیں مزید مضبوط اور باعزم بناتی ہیں۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ جتنا دشمن فلسطین، مزاحمت اور امتِ اسلام کے خلاف متحد ہوتا ہے، یمن کے عوام اتنا ہی اپنے مؤقف کی اہمیت کو زیادہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منافقین کا چہرہ بے نقاب ہونے سے ہماری کامیابی پر یقین مزید بڑھ رہا ہے۔
مظاہرین نے امریکہ کو اسرائیل کا دوسرا چہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نیتن یاہو دونوں ہی ظلم و جنایت میں برابر ہیں اور صرف نادان اور فریب خوردہ لوگ ہی ان سے بھلائی کی امید رکھتے ہیں۔
یمنی عوام نے دنیا بھر کے آزاد انسانوں، رہنماؤں اور قوموں کو خراجِ تحسین پیش کیا جو فلسطین کے منصفانہ مقصد کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے حق میں جاری عالمی تحریک نہ صرف مؤثر ہے بلکہ اس کی جاری رہنا ضروری ہے تاکہ غزہ کو بچایا جا سکے، انسانیت اور شرافت کو زندہ رکھا جا سکے اور امریکی و صیہونی جرائم کو بے نقاب کیا جا سکے۔
شرکاء نے اپنے ہفتہ وار مظاہرے میں اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی و صیہونی مجرموں کی یہ کوشش کہ عالمی تحریکِ حمایتِ غزہ کو کمزور یا بے اثر کر دیا جائے، ایک کھلا ڈھونگ ہے اور ناکام ثابت ہوگا۔
یمنی عوام نے دیگر اسلامی ممالک کے لوگوں کو غیرت و عزت مندی کے ساتھ اٹھ کھڑے ہونے کی دعوت دی اور کہا کہ اگر وہ سستی و کمزوری دکھائیں گے تو سب سے پہلے انہیں ہی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔









آپ کا تبصرہ