جمعرات 18 ستمبر 2025 - 16:19
اسرائیلی حملوں سے غزہ کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے: یمن

حوزہ/مزاحمتی اور غزہ کا حامی ملک یمن کی وزارتِ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں غاصب اسرائیل کے یمن پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں؛ لیکن غزہ کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی وزارتِ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے جولائی سے اب تک کئی بار یمن کے عام شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر حملے کئے۔ اس دوران صیہونی حکومت نے مغربی یمن میں الحدیدہ، رأس عیسیٰ اور الصلیف جیسی اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بندرگاہیں لاکھوں یمنی شہریوں کے لیے زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا ذریعہ ہیں جن میں خوراک، دوا، ایندھن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انہی بندرگاہوں کے ذریعے ملک کی 80 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔

یمنی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لیے کئے جا رہے ہیں۔

یمن نے واضح کیا کہ ان حملوں سے غزہ کی حمایت میں ہمارے مؤقف میں کوئی فرق نہیں آئے گا، بلکہ یہ حملے غزہ کی حمایت میں یمنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی یمن، فلسطینیوں کا ایک سرگرم حامی بن کر میدان میں حاضر ہے۔

یاد رہے یمن نے اسرائیل کے خلاف کئی میزائل اور ڈرون حملے کیے، تاکہ تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جنگ بندی کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔ زیادہ تر حملوں میں جنوبی اسرائیل بالخصوص ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ کچھ حملے تل ابیب اور بن گوریون ایئرپورٹ کی جانب بھی کیے گئے۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ یمنی حملے غاصب اسرائیل کے لیے ایک سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں، جس کے جواب میں غاصب اسرائیل نے یمن میں مختلف اہداف پر فوجی کارروائیاں کیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha