حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صنعا: یمن کی انصاراللہ تحریک کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے ہفتہ وار خطاب میں فلسطین اور خطے کی تازہ ترین صورتِ حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے وہ ’’جنایتِ قرن‘‘ ہے جس کی کوئی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کو ۷۰۳ دن گزر چکے ہیں، اس دوران ۲۰ ہزار سے زائد بچے اور ۱۲ ہزار ۵ سو خواتین شہید ہو چکی ہیں، جبکہ ہزاروں خاندانوں کا نام بھی غزہ کے سرکاری ریکارڈ سے مٹا دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق دشمن مکمل نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور لوگوں کو گرسنگی کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے مزید کہا کہ اسرائیل پانی، خوراک اور ادویات کو ہدف بنا رہا ہے، حتیٰ کہ وہ ان لوگوں پر بھی حملہ کرتا ہے جو پانی کی تلاش میں نکلتے ہیں۔ ۹۰ فیصد غزہ کا شہری ڈھانچہ تباہ کیا جا چکا ہے، اسکول، اسپتال اور مساجد نشانہ بنائی جا رہی ہیں تاکہ آئندہ نسل کو بھی تعلیم اور عبادت سے محروم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد الاقصیٰ پر روزانہ حملے معمول بنا دیے گئے ہیں تاکہ مسلمانوں کی مقدسات کی بے حرمتی کو عام کر دیا جائے۔ اسرائیل قدس کی اسلامی شناخت کو مٹانے اور وہاں کے نام و پتے تک بدلنے پر تُلا ہوا ہے۔
انصاراللہ کے سربراہ نے بتایا کہ مغربی کنارے (ویسٹ بینک) میں بھی فلسطینی عوام مسلسل صہیونی مظالم کا شکار ہیں۔ گھروں پر حملے، گرفتاریوں اور تشدد کے ذریعے وہاں بھی لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔
انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کے منصوبوں پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست صرف فلسطین تک محدود نہیں رہے گی بلکہ لبنان، شام، اردن، مصر اور عراق سمیت پورے خطے کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔ امریکہ اس منصوبے میں برابر کا شریک ہے اور اسے ایک ’’مقدس مشن‘‘ سمجھتا ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے اسرائیلی حملے میں قطر کو نشانہ بنائے جانے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ دشمن نے قطر کی خودمختاری پر حملہ کر کے دراصل پورے خلیج فارس کے ممالک کی توہین کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس حملے میں امریکہ کی براہ راست پشت پناہی حاصل تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن کے خلاف اسرائیلی حملوں میں کئی سرکاری شخصیات کو نشانہ بنایا گیا، لیکن اس سے اسرائیل کو کوئی فوجی یا سکیورٹی فائدہ نہیں ہوا بلکہ اس کے جرائم میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
رہبر انصاراللہ نے بتایا کہ یمن کی مسلح افواج کی جانب سے غزہ کے دفاع میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ۳۸ ڈرون اور میزائل کارروائیاں کی گئیں، جن میں اسرائیل کے کئی شہروں اور بندرگاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔
خطاب کے اختتام پر سید عبدالملک الحوثی نے یمنی عوام سے اپیل کی کہ وہ اللہ کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسلامی یکجہتی کے اظہار کے لیے کل ہونے والے عظیم الشان احتجاجی مارچ میں بھرپور شرکت کریں۔









آپ کا تبصرہ