حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا: صہیونی حکومت پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے غزہ میں صدی کا سب سے بڑا جرم انجام دے رہی ہے لیکن اسلامی دنیا کی کمزوری اور بے عملی نے اسرائیل کو مزید جری کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا: غزہ میں نسل کشی کے مناظر ہر زندہ ضمیر رکھنے والے انسان کو احتجاج پر مجبور کرتے ہیں۔اسرائیلی جارحیت صرف فلسطینیوں کے خلاف نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کو نشانہ بنا رہی ہے۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: مسلمانوں پر دنیا اور آخرت دونوں میں سنگین نتائج کے خدشات وارد ہوتے ہیں اگر وہ فلسطین کی مدد سے غفلت برتیں۔صہیونی روزانہ مسجدالاقصیٰ کی بے حرمتی کرتے ہیں اور بیت المقدس کو یہودیانے کی کوشش جاری ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی وزیر خارجہ نے اسی ہفتے مسجدالاقصیٰ کی بے حرمتی کی۔
انہوں نے عرب و اسلامی سربراہی اجلاس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: دوحہ کانفرنس کے نتائج محض بیانات تک محدود رہے، کوئی عملی اقدام سامنے نہیں آیا۔ بعض شرکا کو اپنے ملکوں کی نمائندگی کا قانونی اختیار بھی حاصل نہیں تھا۔ اجلاس کے کمزور نتائج نے اسرائیل کو مزید جارحیت پر اکسایا اور قطر سمیت دیگر ممالک پر حملوں کی ترغیب دی۔
الحوثی نے شام اور خطے کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: اسرائیل جنوبی شام پر قبضے اور ڈیوڈ کوریڈور منصوبے پر عمل کر رہا ہے، جبکہ وہاں کے عوام ہر قسم کی مدد سے محروم ہیں۔ صہیونی فوج چھاپہ مار کارروائیاں، چیک پوسٹوں کا قیام اور دیگر سرگرمیوں کی براہ راست نگرانی کر رہی ہے۔









آپ کا تبصرہ