حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران حجت الاسلام والمسلمین محمد جواد حاج علی اکبری نے خطبۂ جمعہ میں شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت کی وجہ سے گزشتہ جمعہ ایرانی قوم نے اپنے عزیز ترین کمانڈروں اور سائنسدانوں سمیت ہم وطنوں کی جدائی کا داغ سہا۔ ہم نے جنرل باقری، جنرل سلامی، جنرل حاجی زادہ، ڈاکٹر طہرانچی، عباسی، فقیہی جیسے عزیزوں کو کھو دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے پلید ترین لوگوں نے ان کو شہید کردیا؛ اگر ان میں سے کوئی ایک ہی شہید ہوتا تب بھی پوری ایرانی قوم سڑکوں پر نکل آتی، ان میں سے ہر شہید کو ہم خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں؛ ان میں سے ہر ایک نئی نسل کے لیے نمونۂ عمل بنے گا۔
خطیبِ جمعہ تہران نے کہا کہ احمق نیتن یاہو نے اس وقت ایران پر جارحیت کی جب امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات ہورہے تھے اور اتوار کے دن اگلا مرحلہ طے تھا، لیکن صیہونی حکومت نے بزدلانہ حملہ کیا۔ امریکی صدر ظاہری طور ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف تھا۔ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی گفتگو خودفریبی تھی۔
امام جمعہ تہران حجت الاسلام علی اکبری نے کہا کہ منصوبے کے تحت غاصب صیہونی حکومت نے پہلے مرحلے میں رہائشی علاقوں پر حملہ کرکے بے گناہ شہریوں سمیت اہم کمانڈروں اور سائنسدانوں کو شہید کردیا۔ دوسرے مرحلے میں ایرانی عوام کو اقتصادی مشکلات کے پیش نظر سڑکوں پر نکال کر حکومت اسلامی کے خلاف اکسانا تھا، لیکن دشمنوں کے اندازے غلط ثابت ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی نے انتہائی مدبرانہ انداز میں قیادت کرتے ہوئے مختصر مدت میں شہید کمانڈروں کے جانشینوں کو مقرر کیا اور مسلح افواج نے اسرائیل کے خلاف وعدہ صادق 3 آپریشن شروع کیا۔
امام جمعہ تہران نے کہا کہ وعدہ صادق 3 آپریشن کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے زوال کا آغاز ہوگیا ہے۔ ایرانی مسلح افواج رہبر معظم کے فرمان کے مطابق اسرائیل کو بے بس کرکے رکھ دیں گی۔









آپ کا تبصرہ