ہفتہ 12 جولائی 2025 - 21:28
امام خمینی (رہ) نے خدا کے کلام اور عاشورا سے الہام لیتے ہوئے ثابت کیا کہ استکبار کے مقابل کھڑا ہونا ممکن ہے

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین احمد مالامیری نے کہا: ہمارے شہداء کی یہ آرزو تھی کہ ایک دن صہیونی حکومت کے ساتھ جنگ کریں۔ آج یہ آرزو ہمارے لیے پوری ہو گئی ہے اور نہ صرف ہم اس مقابلے سے نہیں ڈرتے بلکہ خوش ہیں کہ ہم اس زمانے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مالامیری، شہید مدافع حرم حجت الاسلام محمدمهدی مالامیری کے والد نے سورہ محمد کی آیت نمبر 4 «وَلَوْ یَشَاءُ اللَّهُ لَانْتَصَرَ مِنْهُمْ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال فرعون، ابوسفیان، یزید اور دیگر مستکبرین کو خود بھی نابود کر سکتا تھا لیکن اس نے اپنے بندوں کو جہاد و استقامت کے ذریعے آزمایا۔ آج بھی یہ آزمائش امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جاری ہے۔

انہوں نے کہا: امام خمینیؒ نے اس وقت امریکہ کے خلاف قیام کیا جب وہ دنیا کی سب سے بڑی طاقت تھا لیکن امام راحل نے خدا کے کلام اور عاشورا سے الہام لیتے ہوئے ثابت کیا کہ استکبار کے مقابل کھڑا ہونا ممکن ہے۔ آج بھی آزاد زندگی گزارنے کا واحد راستہ یہی ہے۔

امام خمینی (رہ) نے خدا کے کلام اور عاشورا سے الہام لیتے ہوئے ثابت کیا کہ استکبار کے مقابل کھڑا ہونا ممکن ہے

پہلے شہید روحانی مدافع حرم کے والد نے کہا: قرآن نے وعدہ کیا ہے کہ شہداء کے اعمال ضائع نہیں ہوں گے۔ ہم اسی وعدہ الٰہی پر اعتماد کے ساتھ اپنے فرزند اور دیگر شہداء کے راستے کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کسی دشمن سے خوفزدہ نہیں کیونکہ آخرکار فتح متقین ہی کی ہے۔ آج ہم شہداء کی اس آرزو کو حاصل کر چکے ہیں کہ براہ راست امریکہ اور اسرائیل سے جنگ کر رہے ہیں۔ جیسا کہ رہبر انقلاب نے فرمایا ہے، ہماری فتح بہت قریب ہے اور یہ خدا کا وعدہ ہے۔

انہوں نے آخر میں آیت اللہ حائری شیرازیؒ کے 1365ھ ش کے اس بیان کی طرف کہ "امریکہ و اسرائیل کے ساتھ یہ جنگ اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک دنیا کے تمام انسان دو واضح محاذوں میں تقسیم نہ ہو جائیں"، اشارہ کرتے ہوئے کہا: حق و باطل کی یہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک دنیا کے تمام انسانوں کا انجام واضح نہ ہو جائے۔ جس طرح ہم دفاع مقدس میں حاضر ہوئے، آج بھی ہر میدان میں شرکت ضروری ہے کیونکہ پائیداری اور الٰہی نصرت سے یقینی فتح حاصل ہو گی۔

قابل ذکر ہے کہ شہید حجت الاسلام محمدمهدی مالامیری بعنوان پہلے شہید روحانی مدافع حرم، 19 اسفند 1393 کو حرم اہل بیت(ع) کے دفاع کے لیے شام روانہ ہوئے اور 31 فروردین 1394 بروز پیر جو کہ یکم رجب اور میلاد امام محمد باقر علیہ السلام کا دن تھا، صوبہ درعا کے شہر بصری الحریر میں اپنی دیرینہ آرزو کو پا کر جام شہادت نوش کیا۔ ان کا پیکر مطہر 6 سال 4 ماہ بعد وطن واپس لایا گیا۔

امام خمینی (رہ) نے خدا کے کلام اور عاشورا سے الہام لیتے ہوئے ثابت کیا کہ استکبار کے مقابل کھڑا ہونا ممکن ہے

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha