۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ایرانی وزیر خارجہ

حوزہ/ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایران کے ساتھ معاہدے کے بارے میں امریکی حکام کے متضاد رویے کی خبر دی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایران کے ساتھ معاہدے کے بارے میں امریکی حکام کے متضاد رویے کی خبر دی ہے، صحافیوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ تین دن پہلے مجھے امریکہ سے پیغام ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو بھی اپنے پیغامات کے تبادلے کی جلدی ہے کہ ایران کے ساتھ جلد از جلد معاہدہ ہونا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے واضح الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی IAEA نے ایران پر جو الزامات لگائے ہیں اس اس سے ہمیں بہت تکلیف ہوئی ہے ، ہم جوہری معاہدہ نہیں کرنا چاہتے پھر بھی IAEA مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور بہانے بہانے سے ایران پر سیاسی دباؤ ڈال رہا ہے کہ ایران معاہدہ کر لے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک طرف امریکی اپنے پیغامات کا تبادلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف حالیہ دنوں میں ایران میں جو کچھ ہوا اس کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے خیال میں وہ سیاسی اور ذہنی دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ ایٹمی مذاکرات میں مہارت حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکیوں کو کوئی امتیاز نہیں دیں گے اور ہم قانون اور ایران کی ریڈ لائن کے حوالے سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہم مذاکرات کی میز کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .