حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے جمعیت اسلامیہ پاکستان کے زیر اہتمام انٹرنیشنل رحمت العالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم امت بن چکے ہیں اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قرآن سے رہنمائی لیتے ہوئے عالمی سطح پر قرآن مجید کے پیغامات اور دین اسلام کو رول ماڈل کے طور پر متعارف کرائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج قرآن مجید کو مہجوریت سے نکال کر ایک طرز حیات کے طور پر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ قرآن مجید پیغمبر رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قیامت تک آنے والے انسانوں کے لئے منشور ہے، لہٰذا اس منشور کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ رہبر بھی عالمی اور نظام بھی عالمی ہے قرآن مجید کا ارشاد ہے:لن یجعل اللہ للکافرین علی المومنین سبیلا ،کسی کافر کا نظام نہیں چلے گا بلکہ وہ نظام چلے گا جس کی ضمانت قرآن دیتا ہے لیظہرہ علی الدین کلہ،قرآن کا نظام پورے عالم کو سعادتمند بنانے والا نظام ہے۔
شیخ یعقوب بشوی نے اتحاد و وحدت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مجھے افسوس ہے ہم متحد نہیں عالمی استکبار ہمیں ایک ہونے نہیں دیتے حالانکہ قرآن استکبار کو توڑنے کے لئے اترا ہے آج یہودی اور عیسائی ہمارے خلاف متحد ہیں حالانکہ ان کے نبی ایک نہیں ان کی کتاب ایک نہیں، مگر ہماری کتاب ایک،ہمارا قبلہ ایک، ہمارا مقصد ایک، ہمارا راستہ اور ایک ہمارا رہبر ایک ہے لیکن پھر بھی ہم میں اتحاد نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کانفرنس اسلام آباد ہوٹل میں منعقد کی گئی، صدر جمعیت اسلامیہ پاکستان علامہ غلام اکبر ساقی کی دعوت پر امریکہ سے ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی مہمان خصوصی اور علامہ پیر مشتاق احمد کمبوہ محمدی مولائی امریکہ سے شریک تھے، جبکہ عالمی سکالر ابوایمن محمد مقصود مدنی فرانس سے اور خیبر پختونخواہ کے صدر سید ماتمدار کاظمی نے بھی وفد کے ہمراہ کانفرنس میں شرکت کی.
رپورٹ کے مطابق، علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے حوزہ علمیہ قم کی نمائندگی کرتے ہوئے خصوصی شرکت کی، اس کے علاوہ مختلف ممالک کے سفیر بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔ جبکہ ملک بھر سے تمام مسالک اور مذاہب کے جید علماء کرام و مشائخ عظام اور ہندو پنڈت، کرسچن کمیونٹی اور دیگر شریک ہوئے۔
شرکاء نے جمعیت کی جانب سے منعقدہ اس عظیم کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے علماء اور دانشوروں کو مدعو کرنے پر ان کو خراج تحسین پیش کیا۔