حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی، 05نومبر، جمعیة علماءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اقلیتوں پر زیادتیوں کے سلسلے میں آر ایس ایس رہنما رام مادھو کے بیان کو حقیقت سے آنکھ چرانے کے متراد ف قراردیا ہے۔رام مادھو نے انڈونیشیا کے آر۔20 پر وگرام میں مذہبی رہنماﺅں سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ" ہندستان میں مذہبی اقلیتوں کو 'ظلم و ستم' کا نشانہ بنانے کا دعویٰ غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے اپنی سرزمین پر ہمیشہ مظلوموں کا استقبال کیا ہے۔
مولانا مدنی نے اپنے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ہندستان کی شناخت پُر افتخار رہی ہے بالخصوص کثرت میں وحد ت اور مظلوموںکی حمایت ایک قابل فخر سرمایہ اور عظیم ورثہ ہے۔لیکن یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں اس کو نقصان پہنچانے والی طاقتوں کا اثر بڑھا ہے۔ یہ طاقتیں چند برسراقتدار عناصر کے توسط سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہیں ، جن پر ناقابل انکار شواہد موجود ہیں۔ اس سلسلے میں ٹائم میگزین کی رپورٹ (2021ئ) این ڈ ی ٹی وی ریسرچ رپورٹ (2018ء) پینل آف انڈیپینڈنٹ انٹرنیشنل اکسپرٹ جون 2022 ) ایمنیسٹی انٹرنینشل رپورٹ (2022) ودیگر قومی و بین الاقوامی رپورٹس شاہد ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ چند رپورٹس مبالغہ پر مبنی ہوں ، لیکن من جملہ یہ حقیقت واضح ہے کہ اقلیتوں پر جسمانی و زبانی حملے ہوئے ہیں، ان کے خلاف نفرت پر مبنی بیانات کا سلسلہ بڑھا ہے اور اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اپنی کارروائی کرنے میں ناکام ہیں۔ خود ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے نفرتی بیان بازی پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہمیں حقائق پر پردہ پوشی کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ مظالم کے سلسلے میں حقائق کی تردید، اس وطن عزیز کے ساتھ وفاداری نہیں ہے بلکہ ظالموں کو ظلم سے روکنا اور مظلوموں کی مدد ، وطن کی اصل خدمت ہے۔ ہم ایک مضبوط جمہوریت اور نظام عدل رکھتے ہیں، ہمیں سچائی کا سامنا کرتے ہوئے کارروائی کرنی چاہیے تا کہ ملک دشمن عناصر کو ہمارے بارے میں غلط فہمیاں پھیلانے کا موقع نہ ملے اور ہماری عظمت و ناموس پر خاک ڈالنے والے ناکام ہو جائیں۔