حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ یعقوب بشوی نے فاطمیہ کالج مظفرآباد کشمیر پاکستان میں میں روش تحقیق کے عنوان سے ایک ورکشاپ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے مقابلے میں ہم زبانی حد تک بات کرتے ہیں لیکن عملی میدان میں ہم بہت پیچھے ہیں۔ آج تمام تر ٹیکنالوجی مغرب کے پاس موجود ہیں اور انہی کی وجہ سے مغرب دنیا پر حکومت کر رہا ہے، البتہ میں آپ لوگوں کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں کہ آپ نے سنا ہوگا علائم آخرالزمان میں سے ایک علامت، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا بھی ہے ممکن ہے یہ علامت اشارہ کر رہی ہو اس حقیقت کی طرف کہ سورج کا کام اندھیروں سے مقابلہ ہے اور روشنی کا پھیلاؤ ہے اسی طرح علم خود روشنی ہے، لہٰذا روشنی دینے میں سورج اور علم دونوں مشترک ہے اس بنا پر مغرب سے سورج طلوع ہونا،کنایہ ہو علم و ٹیکنالوجی کی طرف، جو مغرب سے نکل رہی ہے۔
ڈاکٹر یعقوب بشوی نے کہا کہ ہمیں قرآن و سنت کی بنیاد پر جدید تعلیم و تحقیق کا پورا سسٹم متعارف کروانے کی ضرورت ہے ورنہ ہم کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے اور نئی نسل کو پیٹ سے پیٹ تک گھماتے رہیں گے میری نظر میں یہ نہ فقط نئی نسل سے خیانت ہو گی، بلکہ اسلامی آفاقی نظامِ تعلیم سے بھی بغاوت ہے جو انسان کو سکولار اور مادہ پرست سسٹم سے نجات دینے کے لیے آیا ہے اس قرآنی سسٹم کے تحت انسان، فلسفۂ تعلیم سے واقف ہو جاتا ہے اور یہ تعلیم اسے عالم ملکوت تک لے جاتی ہے۔
انہوں نے نظامِ تعلیم پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے تعلیمی اداروں میں یہ شعور اجائے اور ہم ڈگری اور نمبروں کی قید سے قوم کے معماروں کو آزاد کر کے تفقہ فی الدین کی سطح تک لے جائیں تو "لن یجعل اللہ للکافرین علی المومنین سبیلا "کا قرآنی فرمولا محقق ہوگا۔
علامہ شیخ یعقوب بشوی نے کہا کہ فاطمیہ کالج مظفرآباد قابل تحسین ہے کہ جنہوں نے اس عظیم خلاء کو محسوس کرتے ہوئے اپ عزیز خواہران کے لئے اس تحقیقی ورکشاپ کا اہتمام کیا، اسی طرح المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے مسئولین بھی قابل تکریم ہیں جنہوں نے اس راہ کو ہموار کیا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس طرح کے پروگراموں کے مسلسل انعقاد کے بعد آنے والے دنوں میں آپ لوگ اپنی تحقیقاتی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ علامہ ڈاکٹر یعقوب بشوی ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں اور آپ جامعۃ المصطفی العالمیہ کے تعاون سے پاکستان کے مختلف علمی مراکز میں فن خطابت سمیت مقالہ نویسی اور تحقیق کے موضوعات پر لیکچر دینے میں مصروف عمل ہیں۔