۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
ڈاکٹر یعقوب بشوی

حوزه/ حجت الاسلام ڈاکٹر بشوی نے مشہد مقدس میں رہبر معظم انقلاب کے قرآنی نظریات کی انٹرنیشنل کانفرنس اور المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی مشہد کیمپس کے باہمی تعاون سے منعقدہ علمی نشست سے خطاب میں کہا کہ اسلامی نظام؛ غدیری نظام کا تسلسل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام ڈاکٹر بشوی نے مشہد مقدس میں رہبر معظم انقلاب کے قرآنینظریات کی انٹرنیشنل کانفرنس اور المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی مشہد کیمپس کے باہمی تعاون سے منعقدہ علمی نشست سے خطاب میں کہا کہ آج دنیا؛ قطب الہی اور قطب شیطانی میں منقسم ہے۔

تفصیلات کے مطابق، اس علمی نشست میں، ایرانی حکام کے علاوہ غیر ملکی دانشور اور علمائے کرام کی کثیر تعداد شریک تھی۔

علمی نشست سے، رہبرِ انقلاب اسلامی کے قرآنی نظریات کی انٹرنیشنل کانفرنس کی بين الاقوامی کمیٹی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے اس کانفرنس کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ نظام اسلامی، نظام غدیر کا تسلسل ہے جو ہمیں عصر ظهور تک لیکر جائے گا۔اندرونی اور بیرونی تمام سازشوں کے باوجود یہ نظام پہاڑ کی طرح قائم ہے۔ آج دشمن رہبری کے خلاف تمام قد سے کھڑا ہے اور دشمن تشیع کی اس آفاقی سوچ کو توڑنا چاہتا ہے جو تمام شیطانی اور باطل نظاموں اور نظریات کی نفی کرکے ایک عدالت محور الہی نظام کو دنیا پر قائم کرنے کی کوشش اور حق میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا دو قطب یعنی قطب الہی اور قطب شیطانی میں منقسم ہے ۔قطب الہی میں لشکر وہی رحمانی لشکر ہے جو ایک نجات دہندہ کو انسان پر مسلط کرنا چاہتا ہے لیکن لشکر شیطان اس نظام کو جڑ سے اکھاڑنے کے درپے ہے اور ابلیسی لشکر دنیا پر شیطانی نظام کو مسلط کرنا چاہتا ہے اس جنگ میں ہماری ذمہ داری کیا بنتی ہے اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔نتیجہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے وہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ہمارا کام اپنی ذمہ داری کو ادا کرنا ہے۔جیسا کہ اگ نمرود کو بجھانے کے لیے چڑیا چونچ میں پانی کا قطرہ لیکر جارہی ہے ساتھ پوچھتے ہیں کہاں کا ارادہ ہے؟ چڑیا جواب دیتی ہے آتش نمرود کو بجھانے، ساتھ مذاق اڑاتے ہیں ارے نادان! ایک قطرے سے نمرودی اگ تو نہیں بجھے گی، البتہ تم خود کباب بن جاوگی! چڑیا کہتی ہے مجھے بھی پتہ ہے لیکن میں اپنی ذمہ داری ادا کر رہی ہوں کل قیامت کے دن مجھے ابراهیم کے دشمنوں کی صف میں کھڑا نہ کرے، لہٰذا بات احساس مسئولیت کی ہے آج ہماری ذمہ داری قرآن کو مہجوریت سے نکالنا ہے مفاہیم قرآنی کو عام کرنا ہے۔

حجۃ الاسلام ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب نے قرآنی آیات کی تفسیر و تشریح، اجتماعی جہت سے کی ہے جو بہت اہم ہے اس روش کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے، لہٰذا اہل قلم مقالے کی صورت میں اس عظیم ہدف میں شریک بن سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .