حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ جعفریہ راولپنڈی ضلع اٹک کے شہر جنڈ میں روش تحقیق کے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی صاحب نے کہا کہ آج ہماری جہالت اور علمی و فکری پسماندگی کی بنیادی وجہ، نظام تعلیم میں، تحقیقاتی نظام کا فقدان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق، فکر کو زندہ اور حرکت میں لانے کا سبب ہے۔جب تحقیق ہی نہیں ہوگی اور ان کو اگے بڑھنے کا موقع نہیں ملے گا تو تخلیقی صلاحیتیں کیسے رشد کریں گی؟ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ طويل عرصہ حوزات علمیہ میں رہنے کے باوجود علمی میدان میں کوئی خاص کردار ادا نہیں کرسکتے ہیں، کیونکہ تخلیقی سوچ، قرائت کتاب سے نہیں، بلکہ فقاہت کتاب سے آئے گی۔
حجۃ الاسلام شیخ یعقوب بشوی نے کہا کہ قرآن مجید تحقیقات پر بہت زیادہ تاکید کرتا ہے یہ حقیقت سب پر عیاں ہے کہ نظام تحقیق، نظام تعلیم کے ساتھ رسالت کا پہلا الٰہی تحفہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی وحی کی 5آیتوں میں اللہ تعالٰی نے تعلیم کے ساتھ قلم کی اہمیت کو بھی بیان کیا ہے۔ اس قرآنی حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے تعلیمی نصاب میں نظام تحقیق کو شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔اگر نظام تعلیم میں نظام تحقیق شامل ہوجائے تو ہمارے مدارس عصر حاضر کے چیلنجز کا مقابلہ بآسانی کرسکیں گے اور غلبۂ اسلام کے عالمی منشور کو آگے بڑھاسکیں گے۔