حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ یعقوب بشوی نے مرکزی جامع مسجد امامیہ گلگت پاکستان میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی حقائق سے بے خبر لوگ شیعوں کو ہی امام حسین علیہ السلام کا قاتل سمجھتے ہیں در اصل یہ ایک تہمت ہے امام عالی مقام نے کربلا کے میدان میں شامیوں اور کوفیوں سے مخاطب ہوکر آخری کلام میں اس حقیقت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:یا شیعة آل ابی سفیان ان لم یکن دین و لا تخافون معاد فکونوا احرارا فی دنیاکم ھذہ. اے آل ابوسفیان کے شیعو! اگر تمہارے دین نہ ہو حقیقت میں ایسا ہی ہے جو اپنے وقت کے امام کی گردن قرب الہی کی نیت سے کاٹیں گے ان کے لئے دین کا تصور بھی نہیں ہے اسی طرح قیامت کا خوف جن کے دل میں نہ ہو وہی لوگ ہر حد پار کریں گے امام حسین علیہ السلام ان کی بے دينی اور معاد سے لاپرواہی کو ظاہر کرنے کے بعد فرماتےہیں: کم از کم دنیا میں آزاد رہو بچوں اور عورتوں پر حملہ نہ کرو۔
انہوں نے کہا کہ امام اور شہداء کربلا کے قاتل شيعيان علی علیہ السلام نہیں تھے، بلکہ شيعيان آل ابوسفیان تھے قیامت تک کے انسانوں کے لئے یہ بات ثابت ہو گئی کہ قاتل امام حسین علیہ السلام کون تھے، پھر بھی تم ہمیں بدنام کرتے ہو تو ایک اور مشورہ دیتے ہیں کہ تم امام حسین علیہ السلام کے قاتلوں پر لعنت بھیج دیں کیونکہ یہ قرآن مجید میں اللہ تعالٰی کی سنت ہے الا لعنہ اللہ علی القوم الظالمین۔
ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ گلگت کے باغیرت شيعہ دینی اقدار کی پاسداری کے لئے شہید ملت علامہ سید ضیاء الدین رضوی رحمہ اللہ علیہ کے راستے پر چلتے رہیں گے، دین کے مقدس اہداف کو حاصل کریں گے اور دشمنوں کا مقابلہ بصیرت اور صبر سے کرتے رہیں گے اور گلگت بلتستان اور پورے پاکستان کی ترقی میں دوسرے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ملکر آگے بڑھتے رہیں گے۔
استاد یعقوب بشوی نے مزید کہا کہ شہید ملت آغا سید ضیاء الدین رضوی پاکستان کے نصراللہ تھے لیکن دوستوں کے پہچانے سے پہلے دشمنوں نے انہیں پہچان لیا اور ہمارے درمیان سے اٹھا لیا۔
حجۃ الاسلام شیخ یعقوب بشوی نے کہا کہ ہمیں زمانے کے حسین علیہ السلام کی آواز پر لبیک کہنے کی ضرورت ہے آج علمی، فکری، تعلیمی،ثقافتی اور اقتصادی میدانوں میں آگے بڑھ کر ہی ہم امام زمان عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے ظهور کی بہتر تیاری کرسکیں گے۔