حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام سید طاہر غفاری قرہ باغی نے ایران کے شہر ارومیہ کے ثقافتی کارکنوں کے ساتھ منعقدہ آنلائن ایک نشست میں مذہبی فریضہ کی طرف توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا۔ جوانی انسانی زندگی کا وہ بہترین دورانیہ ہے کہ جہاں سے انسان کی شخصیت تشکیل پاتی ہے لہذا اس سے غفلت نہیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمیں بسیجی اور مذہبی و ثقافتی کارکن ہونے کے ناطے امام عصر (عج) کے لشکر میں شامل ہونا ہے اور یقیناً ہمیں اسی جوانی سے ہی اس پر کاربند رہنا چاہیے۔ اس بات کا انتظار نہیں کرنا چاہیے کہ امام زمان (عج) کے ظہور کے بعد ایسا ممکن ہو جائے گا بلکہ ہمیں ابھی سے اپنے آپ کو امام عصر (عج) کے لشکر میں شامل ہونے کے لئے آمادہ کرنا چاہئے۔
اس دینی ماہر تعلیم نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امام زمانہ (عج) کا سپاہی بننا صرف نعروں سے ممکن نہیں ہوتا، کہا: اسلام نے ان اہل کوفہ کی مذمت کی ہے کہ جو دصرف عوے کیا کرتے تھے اور شروع میں تو بہت جوش و ولولہ دکھایا لیکن جب امام علیہ السلام کو ان کی ضرورت تھی اس وقت پیچھے ہٹ گئے۔
انہوں نے مزید کہا: شیعہ اور امام زمانہ (عج) کا سپاہی ہونے کی خصوصیات ہمارے اخلاق میں، ادب و آداب میں، گھر اور کام پر، محلے میں اور گھر والوں کے ساتھ برتاؤ میں نظر آنی چاہئیں۔
حجۃ الاسلام قرہ باغی نے کہا: مومن پر "سوء ظن یا بدگمانی" کرنا حرام ہے۔ امام علیہ السلام ایسے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جانشین اور خلیفہ ہے کہ جس کے بارے میں خداوند متعال فرماتا ہے " لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَفْسَکَ أَلَّا یَکُونُوا مُؤْمِنِینَ" یعنی "(اے رسول!) شاید آپ (اس غم میں) جان دے دیں گے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے"۔ تو ہمیں بھی اپنی طرف سے دوسروں کو شائستگی، نرم مزاجی اور لطافت و مہربانی کے ساتھ دین کی دعوت دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا: ہمیں بعض لوگوں کی طرف سے ہونے والے ظلم و ستم اور بے حرمتی کے مقابلہ کرنے میں صبر سے کام لینا چاہیے اور اچھے مستقبل کی امید کے ساتھ اپنے راستے پر چلتے رہنا چاہیے۔