۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان

حوزہ / وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے علماء کرام نے کہا: پاکستان میں فرقہ واریت نہیں، انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مسئلہ درپیش ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد عملی طور پر کچھ نظر نہیں آ رہا۔ ذاکر اہل بیت نوید عاشق بی اے کی شہادت پر افسوس ہے۔ ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی ،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے ذاکر اہل بیت نوید عاشق بی اے کی مجلس عزا کے دوران شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوں نے کہا: پاکستان میں جنم لینے والے نئے فتنے کی شکل میں فرقہ وارانہ دہشتگردی کا تاثر دینے کے لئے کچھ عناصر کو تیار کیا جارہا ہے جو کہ ملکی سلامتی کے لئے خطرناک ہوگا۔ہم پہلے بھی کئی بارواضح کر چکے ہیں کہ پاکستان میں فرقہ واریت نہیں،انتہا پسندی اوردہشت گردی کا مسئلہ درپیش ہے ۔اس کی بیخ کنی کے لئے ریاست پاکستان کو اپنا کردار ادا کرناہوگا۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے علماء کرام نے کہا: نیشنل ایکشن پلان بناتے وقت اس پرمکمل طور پر عملدرآمد کروانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، مگر عملی طورایسا کچھ نظر نہیں آ رہا۔دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ تکفیری دہشت گرد گروہ دندناتے پھر رہے ہیں۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا: پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسلامی فرقوں کے درمیان فرقہ وارانہ اختلافات موجود ہیں اور ان کا علمی سطح پر اظہار بھی ہوتا رہتا ہے لیکن فرقہ وارانہ علمی اختلافات کا دہشت گردی سے تعلق نہیں۔ دہشت گردپاکستان کے عدم استحکام کا بیرونی ایجنڈا لے کر آتے ہیں، ان کی بیخ کنی کرنا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے مگر کہیں نظر نہیں آ رہا کہ ریاستی اداروں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوئی سنجیدہ اقدامات کئے ہوں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .