۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: انور علی اخونزادہ کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ تھی جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ مستقبل میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کرکے ملک کے عوام کو تحفظ اور امن و سکون فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے تحریک کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل، ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت انور علی اخونزادہ کی 22 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انور علی اخونزادہ کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ تھی جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا: ایسے معتدل مزاج، مخلص اور محب وطن رہنما کا خونِ ناحق ارباب اقتدار کی گردنوں پر قرض ہے۔مستقبل میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کرکے ملک کے عوام کو تحفظ اور امن و سکون فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے ۔

علامہ سید ساجد نقوی نے مزید کہا کہ مکتب تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی داخلی سلامتی اور وحدت کی خاطر بھی خاص طور پر کئی دہائیوں سے جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے لہذا ان شہداءکے قدردانوں کو چاہیے کہ وطن عزیز کی وحدت و استحکام کے لئے ملک میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل فرقہ واریت کے خاتمے، طبقاتی تقسیم، بدعنوانی، بے راہ روی اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لیے تا دم آخرجدوجہدجاری رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا: پاکستان کو درپیش دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے انور علی اخونزادہ کی قومی و ملی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا: دورِ حاضر میں مسلمانانِ پاکستان کو اتحاد و وحدت کی جس قدر ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی لہذا ہمیں باہمی اتحاد اور داخلی وحدت کو قائم رکھنے کے لئے اہم اقدامات کرنے ہوں گے کیونکہ ملک کی موجودہ داخلی صورت حال انتہائی گھمبیر اور تشویشناک ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .