۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
کانفرنس جامعۃ الزہراء سکردو

حوزہ/حوزہ علمیہ جامعۃ الزہرا سکردو پاکستان میں پہلی نیشنل کانفرنس بعنوان «خواتین،اسلامی ثقافت اور گلگت بلتستان» کا انعقاد ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ جامعۃ الزہرا سکردو پاکستان میں پہلی نیشنل کانفرنس بعنوان «خواتین،اسلامی ثقافت اور گلگت بلتستان» کا انعقاد ہوا، جس میں علمائے کرام نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق، کانفرنس کی نظامت کے فرائض خواہر صالحہ اور خواہر ناظرہ فاچو نے سرانجام دیئے۔ شیخ سکندر علی بہشتی نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا اور شیخ میثم جعفری نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔

کانفرنس سے ڈاکٹر شیخ یعقوب بشوی، علامہ باقر الحسینی، ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکر، ڈاکٹر ریاض رضی اور ڈاکٹر صابر حسین نے خطاب کیا، جبکہ خواہر کبری بتول نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

کانفرنس میں جامعۃ النجف سکردو کے پرنسپل شیخ محمد علی توحیدی ایڈوکیٹ، معروف عالم دین اور نائب امام جمعہ سکردع شیخ جواد حافظی، ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان نذیر شگری، صدر مجمع طلاب کھر منگ شیخ نثار حسین عاملی اور شیخ رضا بہشتی نے خصوصی شرکت کی۔

کانفرنس سے حجۃ الاسلام سید محمد طہ موسوی نے مجمع طلاب شگر کی نمائندگی کرتے ہوئے خطاب کیا۔رپورٹ کے مطابق، اس کانفرنس کے لئے تقریباً 40 مقالات موصول ہوئے اور مقالہ نگاروں میں سے سیدہ شمائلہ رباب رضوی نے پہلی پوزیشن، مہرین رباب نے دوسری اور زرینہ تبسم نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

مقالات کے پوزیشن ہولڈرز میں شیلڈ ونقد انعامات اور دیگر تمام مقالہ نگاروں کو اعزازی سرٹیفکٹ سے نوازا گیا۔کانفرنس کے اختتامی مرحلے میں اس پروگرام کے آرگنائزرز، ججز اور چیف گیسٹ کو بھی اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔

کانفرنس میں مجلہ گوہر نایاب کی تقریب رونمائی بھی ہوئی، یہ مجلہ شہیدہ آمنہ بنت الہدی کی شخصیت، افکار اور خدمات پر اردو زبان میں شہید صدر ریسرچ سنٹر کی جانب سے شائع کیا گیا تھا۔

نیشنل کانفرنس کے مقالہ نویسی پروگرام میں بلتستان کے مختلف اضلاع سمیت کراچی، سندھ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف شہروں جیسے مشہد، اصفہان اور قم المقدسہ سے مختلف اہل قلم خواہران نے حصہ لیا۔

گلگت بلتستان کی سطح پر انتہائی کم وقت، محدود وسائل اور تحقیقی امور کے فقدان کے باوجود مقالہ نگاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔کانفرنس میں بلتستان پاکستان کے نامور علماء، اسکالرز اور محققین کی شرکت اور سب کی حوصلہ افزائی انتہائی مفید تھی۔ ماہر ججز نے مقالات انتہائی دقیق انداز میں چیک کئے۔

اس کانفرنس کے انعقاد سے اختتام تک خواہر معصومہ جعفری نے محنت اور خلوص کے ساتھ بہت دلجمعی سے ہر موقع پر رہنمائی کی اور خواہر کبری بتول سمیت پوری ٹیم کی مسلسل جدوجہد سے یہ تاریخی کانفرنس کامیاب رہی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ کانفرنس جامعۃ الزہرا سکردو، شہید صدر ریسرچ سنٹر اور مجمع طلاب شگر کے تعاون سے سے منعقد کی گئی تھی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .