۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
حجت الاسلام سید عباس تسر

حوزہ/ امام جمعہ تسر شگر پاکستان نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مختلف مد میں ٹیکس خصوصاً بجلی کے نرخوں میں اضافے کے ساتھ لائن رینٹ کی مد میں جو ٹیکس نافذ کیا ہے ہم اس سے ہرگز برداشت نہیں کرتے اور یہ عمل قابل مذمت عمل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تسر شگر پاکستان حجۃ الاسلام سید عباس موسوی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مختلف مد میں ٹیکس خصوصاً بجلی کے نرخوں میں اضافے کے ساتھ لائن رینٹ کی مد میں جو ٹیکس نافذ کیا ہے ہم اس سے ہرگز برداشت نہیں کرتے اور یہ عمل قابل مذمت عمل ہے۔

انہوں نے گلگت بلتستان اسمبلی سے پاس ہوئے حالیہ شراب بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کے حوالے سے مذہبی جماعتوں کا کردار قابل افسوس ہے۔

سید عباس موسوی نے تسر باشہ تحصیل ایشو پر اتنظامیہ اور حکومت کے کردار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور شدید الفاظ میں انتظامیہ اور متعلقہ حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل ہمارا بنیادی،آئینی اور قانونی حق ہے اس کے قیام کی راہ میں کوئی رکاوٹ قابل برداشت نہیں۔ ہمارے تمام تر مطالبات اور نمائندہ وقت اور انتظامیہ کی یقین دہانی کے باوجود ہم نے باوثوق زرائع سے سنا ہے کہ تسر باشہ کو گلاب پور تحصیل کے ساتھ ضم کیا ہے۔اگر یہ خبر سچ ہے تو انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور جب تک تسر الگ تحصیل کا قیام ممکن نہ ہو شگر میں ہی رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ کسی کے حقوق کو سلب کرنے کے لئے نہیں ہے۔ حکومت چاہیے تو گلاب پور اور وزیر پور کو الگ الگ تحصیل بنا دے ہمیں کوئی اعتراض نہیں، لیکن ہم اپنے مطالبے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

آخر میں، انہوں نے معروف عالم دین سید مبارک موسوی کے چہلم کے پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم و مغفور کے چہلم کا پروگرام رواں ہفتہ منعقد ہوگا جس بلتستان بھر سے علمائے کرام اور دانشور حضرات شرکت کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .