۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
قاضی سید مبارک موسوی

حوزہ/ حوزۂ علمیہ جامعۃ النجف سکردو میں نماز ظہرین کے بعد سرزمین بلتستان کے نامور عالم دین حجت الاسلام سید مبارک الموسوی چھوترون شگر کے سانحۂ ارتحال پر مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے مجلس ترحیم کا اہتمام کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزۂ علمیہ جامعۃ النجف سکردو میں نماز ظہرین کے بعد سرزمین بلتستان کے نامور عالم دین حجت الاسلام سید مبارک الموسوی چھوترون شگر کے سانحۂ ارتحال پر مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے مجلس ترحیم کا اہتمام کیا گیا۔ جس سے نامور عالم دین، استاد محترم شیخ سجاد حسین مفتی نے خطاب کیا۔ موصوف نے قرآن مجید کی آیہ شریفہ "انما یخشی اللہ من عبادہ العلماء" خدا کے بندوں میں سے خدا سے فقط وہی افراد ڈرتے ہیں جو اہل علم ہیں۔" کی تلاوت کرنے کے بعد کہا کہ :

مرحوم کا شمار بلتستان کے برجستہ اور بزرگ علماء میں ہوتا تھا۔ آپ نے کثیر تعداد میں علمائے کرام کی تربیت کی۔ آپ اور آپ کے خاندان کی خدمات پورے بلتستان کے لئے ناقابل فراموش ہیں۔ بالخصوص قضاوت کے میدان میں جس دور میں جدید سہولیات بالکل میسر نہیں تھیں اس کے باوجود بھی ان کے ہاں منظم فائلنگ کا سسٹم تھا۔ شرعی مسائل کی گھتیاں سلجھانے میں آپ کے بزرگان ید طولٰی رکھتے تھے۔

سید مبارک موسوی اعلی اللہ مقامہ جہاں ایک عرفانی شخصیت تھے وہیں لوگوں کی زندگی کے نشیب و فراز پر بھی آپ خصوصی نظر رکھتے تھے۔ انفرادی طور پر صاحب سیر و سلوک ہونے کے ساتھ ساتھ اجتماعی اعتبار سے سماج میں عرفانی فضا کو حاکم کرنے کی تگ دو کرتے تھے۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر جیسے اہم اسلامی فریضے کو بہترین انداز سے نبھاتے تھے۔

آپ "نجوم الامۃ" یعنی امت کے لئے درخشاں ستارے کی مانند تھے۔ گویا اب ایک درخشاں ستارہ ہمیشہ کے لئے غروب کر گیا۔ اللہ تعالٰی آپ کی روح پر لاکھوں رحمتیں نازل فرمائے اور آپ کی لغزشوں کو معاف فرمائے۔

بعد ازاں حوزۂ علمیہ جامعۃ النجف کے اساتذہ کرام، طلبا اور دیگر حاضرین مجلس کی جانب سے مرحوم کے لواحقین کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کی گئی۔آخر میں مرحوم کی ترویحِ روح اور بلندیِ درجات کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .