۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
اسلامک اسٹوڈنٹس شگر قم

حوزہ/ امام جمعہ، محکمہ شرعی شگر بلتستان کے صدر اور انجمن علمائے امامیہ شگر کے نائب صدر حجت الاسلام سید عباس موسوی ان دنوں قم میں ہیں تاہم ان سے اسلامک اسٹوڈنٹس شگر مقیم قم کے اراکین نے ملاقات کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ اور محکمہ شرعی شگر بلتستان کے صدر حجت الاسلام سید عباس موسوی ان دنوں قم میں ہیں تاہم ان سے اسلامک اسٹوڈنٹس شگر مقیم قم کے اراکین نے ملاقات کی ہے۔

معاشرے کی ترقی کیلئے علماء کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے، حجت الاسلام سید عباس موسوی

تفصیلات کے مطابق، برادر سہیل شگری نے آغا صاحب کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی علاقے میں خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

امام جمعہ شگر بلتستان حجت الاسلام سید عباس موسوی نے امام رضا علیہ السلام کی حدیث "احیاء امرنا" کی روشنی میں کہا: علماء و طلاب کی دو اہم ذمہ داری ہے، جن کو مدنظر رکھنا چاہئیے۔ ایک علوم آل محمد سیکھنا اور دوسری اس کو دوسروں تک پہنچانا۔ یہ دوکام ہوں تو خود بخود لوگ ہماری طرف آئیں گے، کیونکہ اہل بیت علیہم السلام کے فرامین ہی لوگوں کو اپنی جانب بلاتے ہیں۔

معاشرے کی ترقی کیلئے علماء کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے، حجت الاسلام سید عباس موسوی

انہوں نے کہا: دینی طلاب اسلامی علوم کے مختلف شعبوں میں مہارت حاصل کریں اور فرصتوں سے درست استفادہ کرکے معاشرہ میں خدمت کرنے جائیں تو لوگ تعاون کریں گے، کیونکہ معاشرہ اس وقت حقیقت اور دینی معارف کے متلاشی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: معاشرے کی ترقی میں دوسرا اہم مسئلہ، علماء کے درمیان ہم آہنگی ہے اگر علماء کے درمیان ہم آہنگی ہو تو مسائل حل ہوں گے، کیونکہ ہم سب کا مشن ایک ہے اور وہ علوم آل محمد کا پرچار، اسلامی اقدار کا فروغ واصلاح معاشرہ اور امن کا قیام ہے، لہٰذا علماء کو آپس میں متحد رہ کر محبت کے ماحول میں اپنا مشن انجام دینا چاہیئے، کیونکہ آج دشمن کا ہدف علماء و معاشرہ کے درمیان اختلاف پیدا کرنا ہے۔

معاشرے کی ترقی کیلئے علماء کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے، حجت الاسلام سید عباس موسوی

امام جمعہ شگر سید عباس موسوی نے آخر میں طلاب کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: قم اور دیگر حوزه ہائے علمیہ میں معارف اسلامی اور حصول علم کے دوران معاشرہ کی ضروریات پر نظر اور معاشرہ کی خدمت کو اپنے پیش نظر رکھیں گے تو کامیابی یقینی ہے۔

آغا صاحب نے اسلامک سٹوڈنٹس شگر کے مختلف دینی، ثقافتی اور تربیتی کردار کو سراہتے ہوئے حتی الامکان تعاون کی یقین دہائی کرائی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .