حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے کربلا معلیٰ میں دینی علوم کے طلاب اور علماء کے ساتھ منعقدہ ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انسان کی عقل خواہشات نفس کی قید میں ہے اور وہ اپنے اردگرد موجود چیزوں سے آگے دیکھنے سے قاصر ہے۔ نئے افق کھولنے اور حقائق کو گہرائی سے سمجھنے کے لیے انسان کو خداوند کی مدد اور نماز شب، دعا، تضرع اور روحانی ترقی کے ذریعہ اس کی پناہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا:انسان کا علم و معرفت ناقص ہے۔ مثال کے طور پر، مغربی تہذیب ٹیکنالوجی میں ترقی کے باوجود اب تک کئی ایک حقائق کو سمجھنے سے قاصر ہے۔
آیت اللہ مدرسی نے غزہ کے مجاہدین کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: فتح کے لیے صرف فوجی اور مالی ساز و سامان کافی نہیں ہوتے بلکہ خدا پر گہرا ایمان ہی کامیابی کا اصل راز ہے۔
انہوں نے علماء اور مومنین کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: علما اور مومنین پر لازم ہے کہ وہ معرفت الٰہی کو عام کریں اور معاشرے کو تقویٰ اور خدا سے تعلق کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کریں۔ یہی راستہ ہے جو زندگی کے تمام پہلوؤں، چاہے دینی ہو، سماجی ہو یا علمی، سب میں حقیقی ترقی کا باعث بنتا ہے۔
آپ کا تبصرہ