۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
شگر بلتستان

حوزه/امام جمعہ جامع مسجد شگر تسر بلتستان شیخ علی خان نادم ان دنوں قم المقدسہ میں آئے ہوئے ہیں، اس موقع پر انہوں نے شگر کے علماء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علماء کے درمیان اتحاد وہم آہنگی مسائل کے حل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے، لہٰذا اس سے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ جامع مسجد شگر تسر بلتستان شیخ علی خان نادم ان دنوں قم المقدسہ میں آئے ہوئے ہیں، اس موقع پر انہوں نے شگر کے علماء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علماء کے درمیان اتحاد وہم آہنگی مسائل کے حل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے، لہٰذا اس سے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

شیخ علی خان نادم نے کہا کہ امیر المومنین علیہ السلام کی حدیث کے مطابق، ایمان کے چار ستون ہیں جن میں سے ایک صبر ہے، خصوصاً مبلغین کے لیے معاشرہ میں مختلف مشکلات درپیش ہیں، لہذا جن سے مقابلہ کے لیے صبر جیسی اعلیٰ صفات کا حامل ہونا ضروری ہے۔

علماء کا آپسی اتحاد و ہم آہنگی،تمام مسائل کے حل کی بنیاد ہے

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت نئی نسل کی تربیت کے لیے دینی مدارس کو فعال کرنے کے لیے لوگوں کو دینی تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرنا، والدین کو اس سلسلے میں احساس دلانا اور تربیت سے وابستہ اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لیے علماء کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

حجۃ الاسلام شیخ علی نادم نے کہا کہ مدارس کی افادیت کے حوالے سے عوام میں شعور نہیں ہے اس وقت رسمی اعیاد و وفیات کافی نہیں ہیں بلکہ جدید خطوط اور زمانے کے تقاضوں کے مطابق نئی نسل کی تربیت کے لیے اقدام کرنا ہوگا اس کیلئے بچوں، جوانوں اور خواتین کے لیے مخصوص کلاسزز کے اجراء جیسے عوامل مؤثر ہوں گے۔

علماء کا آپسی اتحاد و ہم آہنگی،تمام مسائل کے حل کی بنیاد ہے

انہوں نے مزید کہا کہ علماء کو تبلیغی روش کو تبدیل کرنے کے لیے درسی شکل میں الگ تربیتی پروگراموں کی ترتیب پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

شیخ علی خان نادم نے علماء کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تسر کی سطح پر علماء کا اتحاد مثالی ہے اور ساتھ ہی بالعموم شگر بالخصوص تسر باشہ کے علماء کے درمیان وحدت اور ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے، کیونکہ سب کا مشن ایک اور ہدف ایک ہے۔

علماء کا آپسی اتحاد و ہم آہنگی،تمام مسائل کے حل کی بنیاد ہے

امام جمعہ تسر شگر نے علماء کی زیرنگرانی میں جامعہ زینبیہ تسر کی نمایاں کارکردگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ زینبیہ علاقے میں دینی و دنیوی تعلیم کا واحد اور مثالی ادارہ ہے، جہاں سے فارغ التحصیل طالبات مختلف مراکز میں خدمات انجام دے رہی ہیں، لیکن ہمیں مزید اس نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .