۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
علماء تسر شگر

حوزہ/ استاد حوزہ شیخ ابو الحسن شگری نے کہا: سید عباس موسوی کی علاقے میں مشکلات اور امکانات کی کمی کے باوجود تبلیغی خدمات قابل قدر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محکمہ شرعیہ کے صدر اور انجمن علمائے امامیہ شگر کے نائب صدر حجت الاسلام سید عباس موسوی کی قم آمد پر شگر بلتستان سے تعلق رکھنے والے علماء کرام کی جانب سے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، خطبۂ استقبالیہ میں، شیخ سکندر بہشتی نے امام جمعہ شگر کی جانب سے شگر میں کی جانے والی اصلاحی, تبلیغی اور ثقافتی کوششوں خصوصاً مساجد ومدارس کے احیا، محافل ومجالس اور رسومات کی اصلاح، مومنین کے درمیان روابط کی اصلاح خصوصاً اتحاد بین المسلمین اور علاقے کے حقوق کے حوالے سے کوششوں کو سراہا اور علمائے تسر کی جانب سے علاقے کی تعمیر وترقی کے حوالے کی جانے والی خدمات اور آغا صاحب کی مکمل حمایت اور تعاون کو علماء کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کے لیے مثالی نمونہ قرار دیا۔

حجۃ الاسلام شیخ ابوالحسن شگری نے آغا سید عباس کی خدمات پر ان شکریہ ادا کرنے کے ساتھ قرآنی آیت"رجال لاتلہیہم"کی روشنی میں کہا: قرآن میں اللہ کے ان بندوں کے دو اہداف بیان ہوئے ہیں جو مشن انبیاء کو آگے بڑھانے والے ہیں، ان کے بنیادی اوصاف یہ ہیں۔1.دنیا کی تجارت، اقتدار، سیاست اور کرسی اللہ کے بندوں کو خدا کی یاد سے غافل نہیں کرتی اور ہمیشہ خدا سے نماز اور لوگوں سے زکات کی شکل میں رابطہ قائم رکھتے ہیں۔ دوسری صفت قیامت کاخوف ہے۔اللہ ان کو جزا کے ساتھ ان کامقام بھی بلند رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: تمام علماء کا ہدف اللہ کے لیے خالص کام کرنا ہے جو کہ "وثعاونوا علی البر والتقوی"کامصداق ہے۔ہم سب کی ذمہ داری ایک دوسرے کی حمایت ومدد کرنا ہے۔

امام جمعہ شگر بلتستان حجت الاسلام سید عباس موسوی نے نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا: علمائے تسر کی اپنے علاقے سے ہمدردی اور دینی خدمات لائق تحسین ہیں۔ علماء کا ہدف اسلامی اقدار کا تحفظ اور اسلامی معارف کا ابلاغ ہے، اس لحاظ سے تسر کے علماء میرے دست وبازو ہیں۔

انہوں نے علمائے تسر شگر کی علمی اور تبلیغی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا: بعنوان مبلغ میں اپنے تمام تبلیغی پروگرامز میں علمائے تسر کو شریک سمجھتا ہوں کیونکہ آپ لوگوں کا تعاون نہیں ہوتا تو میں کچھ نہیں کر سکتا تھا، امید ہے کہ آئندہ بھی آپ علماء کرام شگر کی علمی اور فکری تربیت کیلئے میدان میں حاضر رہیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .