۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ ظفر علی شاہ نقوی

حوزہ/ حضرت علامہ آیت اللہ العظمی حسن زادہ آملی آسمان علم و عرفان اور حکمت و فلسفہ کے ایک درخشاں ستارے تھے جنہوں نے ایک کثیر تعداد میں علماء و طلاب اور تشنگان علم دین کو اپنے علم و عرفان اور حکمت وفلسفہ سے سیراب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم کے ڈائریکٹر جناب حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید ظفر علی شاہ نقوی  نے حضرت آیت اللہ العظمی حسن حسن زادہ آملی کی وفات پر ایک تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علامہ آیت اللہ العظمی حسن زادہ آملی آسمان علم و عرفان اور حکمت و فلسفہ کے ایک درخشاں ستارے تھے جنہوں نے ایک کثیر تعداد میں علماء و طلاب اور تشنگان علم دین کو اپنے علم و عرفان اور حکمت وفلسفہ سے سیراب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم نے علمیہ میں آپ نے بہت سے طلاب کی دینی و علمی تربیت کی اور حضرت آیت اللہ ب جت کے بعد آپ ایک زبردست اور بے مثال عارف تھے جنہوں نےحوزہ علمیہ قم میں سالوں سال حکمت وعرفان کی تدریس کی اور تشنگان علم وعرفان آپ ہی سے فیضیاب ہوتے رہے۔ 

آپکی عرفانی کلاسوں میں طلاب کی قرآنی اور دینی تربیت بھی ہوتی تھی مرحوم فلسفہ اشراق اور فلسفہ مشاء اور عرفان اسلامی اور حکمت متعالیہ میں صاحب نظر تھے اور آپ نے حکمت و فلسفہ اخلاق و عرفان کے موضوعات پر  متعدد کتب اور علمی آثار چھوڑے ہیں۔

آج حوزہ علمیہ قم کے تمام مسئولین ودیگر تمام علماء وطلاب کو چاہئیے کہ آپ کے قیمتی علمی آثار وکتب سے استفادہ کریں اور آپکے علمی آثار کی نشر واشاعت کےلئے خاص اہتمام کرنا چاہیے۔آپکی رحلت یقینا آسمان علم وحکمت اور جویندگان علم وعرفان کے لئے ایک ناقابل جبران نقصان ھے۔

علامہ ظفر نقوی نے  علامہ آیت اللہ حسن زادہ آملی کی رحلت پر  گہرے غم و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حضرت امام زمان عج اور رھبر انقلاب حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور مرحوم علامہ کے تمام بازماندگان اور اساتید علماء و حوزہ علمیہ قم کے طلاب محترم کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی  اور کہا کہ اللہ تعالی کی درگاہ میں دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی مرحوم آيت اللہ حسن زادہ آملی کو جنت الفردوس میں محمد وآل محمد کے ساتھ محشور فرمائے اور ہم سب کو میدان علم و عرفان میں ان کی حقیقی پیروی کی توفیق عطا فرمائے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .