حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خانہ فرہنگ میں حوزہ علمیہ قم کے 100 سال مکمل ہونے پر ایک یادگاری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
یہ کانفرنس نمائندگی ولی فقیہ، نمائندگی جامعہ المصطفی ص، رایزنی فرہنگی سفارت جمہوری اسلامی ایران و معاونت بین الملل حوزه علمیہ قم کے تعاون سے منعقد ہوئی۔
اس کانفرنس میں مولانا محمد باقر رضا سعیدی نے قم المقدسہ میں مجمع محققین ہند کی سرگرمیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
انہوں نے قم المقدسہ میں ایرانی اور غیر ایرانی طلباء اور علماء کے درمیان زیادہ رابطے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مجمع محققین ہند نے ہندوستانی شیعہ قوم کو درکار مسائل کی تحقیق کے لیے 650 موضوعات کی نشاندہی کی ہے اور ترجیح بندی کے حساب سے ان پر کام جاری ہے۔
مجمع محققین ہند کے سکریٹری نے فارسی اور عربی میں دستیاب علمی موارد کے ترجمہ اور ان کے اردو میں منتقلی پر زور دیا اور کہا کہ بہت سی کتابوں کو اردو سے فارسی اور عربی میں بھی منتقل کرنا ضروری ہے۔ اور مجمع محققین ہند کے علمی بورڈ نے اردو سے فارسی میں ترجمہ کے لیے 40 کتابوں کی نشاندہی کی ہے اور ان میں سے ایک کا ترجمہ ان دنوں مکمل ہو چکا ہے۔ اور وہ کتاب تذکرہ مجید در احوال شہید ثالث رح ہے جس سے بہتر کوئی جامع اور دستاویزی کتاب شہید ثالث کی زندگی پر نہیں لکھی گئی۔
حجت الاسلام والمسلمین سعیدی نے ہندوستانی شیعوں کی ضروریات کا ذکر کرتے ہوئے کئی کورسز کے انعقاد کی طرف اشارہ کیا جن میں استہلال کے لئے نجومی فقہی کورس اور فقہی اصولی موضوعات کی شناخت کے کورس شامل ہیں۔
انہوں نے علمی تخصصی نشستوں کے انعقاد اور ہندوستانی عصری طلباء کے لیے اسلامی تعلیم کی نصابی کتب کے نقشہ راہ کی تدوین کا بھی ذکر کیا۔