۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
سکندر علی بہشتی

حوزه/ فرانس پچھلے کئی سالوں سے اسلامی مقدسات کی توہین میں پیش پیش ہے۔ قرآن کریم، حضور اکرم سمیت اسلامی مقدسات کی تسلسل کے ساتھ توہین کے بعد پچھلے ہفتے رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کی توہین پر مبنی خاکے شائع کئے گئے۔جس نے دنیا بھر کے آزادی پسند مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا اور مغرب کے غیر انسانی حرکت پر دنیا بھر میں احتجاج،مذمتی بیانات کی شکل میں رد عمل جاری وساری ہے۔

تحریر: سکندر علی بہشتی

حوزہ نیوز ایجنسی| فرانس پچھلے کئی سالوں سے اسلامی مقدسات کی توہین میں پیش پیش ہے۔ قرآن کریم، حضور اکرم سمیت اسلامی مقدسات کی تسلسل کے ساتھ توہین کے بعد پچھلے ہفتے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی توہین پر مبنی خاکے شائع کئے گئے۔جس نے دنیا بھر کے آزادی پسند مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا اور مغرب کے غیر انسانی حرکت پر دنیا بھر میں احتجاج،مذمتی بیانات کی شکل میں رد عمل جاری وساری ہے۔ مغرب گرچہ مادی ترقی اور ٹیکنالوجی میں عروج پر ہونے کے باوجود انسانیت،احترام،عزت اور وقار جیسے مفاہیم سے ناآشنا ہے۔ آزادی کے نام پر توہین ان کا مشغلہ ہے۔ یہ وہ تہذیب ہے جو اس وقت عالم انسانیت کے لئے زہر قاتل ہے۔ مگر مغرب طاقت کے بل بوتے ان کو دنیا میں رواج دینے کے درپے ہیں۔

مسلمانوں کے دینی واسلامی جذبات سے کھیلنا اور مقدسات کے احترام کو کمزور کرنا یہ مغرب کا اصل ہدف ہے کیونکہ ان کی راہ میں رکاوٹ اسلامی تعلیمات، قرآن، سیرت وسنت پیغمبر، حجاب، غیرت، حیا اور حقیقی رہبروں کے ساتھ عشق وعقیدت ہیں۔ جس پر الزام تراشی، تہمت، توہین اور پروپیگنڈہ مغرب کا واحد ہتھکنڈہ ہے۔تاکہ وہ اپنے عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں۔اس لئے یہ مواقع مسلمانوں کے ایمان اور جذبہ کاامتحان ہے۔

فرانس کے مذکورہ اخبار نے ان توہین آمیز خاکوں کے ذریعے ایران میں اسلام وانقلاب کے خلاف مصروف عمل گروہوں وافراد کی حمایت کی ہے جو تسلسل کے ساتھ ملک میں فساد چاہتے ہیں اور ملکی نظام کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔یہ اقدامات عالمی استکبار کی اسلام دشمنی کی واضح علامت ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کے بعد مذکورہ مجلہ اس سے پہلے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین پر مبنی کارٹون شائع کرچکا ہے۔ اب رہبر انقلاب کی توہین کامطلب بھی ان دونوں شخصیات کی راہ واہداف کا ایک ہونا ہے۔ یعنی خامنہ ای پیرو رسول اکرم اور اسلام کامدافع ہے۔ اور دشمنان اسلام کا نشانہ حقیقی اسلام اور اس کے عظیم رہنما ہیں۔

بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق حالیہ ایران میں فسادات کی کوشش میں انقلاب واسلام دشمن عناصر کی شکست کابدلہ استکبار نے مذکورہ توہین کی شکل میں لیاہے۔۔ اور رہبر انقلاب کی توہین اس شکست کا بدلہ بھی ہے۔ کیونکہ امریکہ سمیت اسلام دشمن عناصر نے ایران کو غیر مستحکم کرنے کے لئے ہر قسم کے ہتکنڈے استعمال کئے مگر وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے۔

اگرچہ رہبر انقلاب کی توہین نے دنیا بھر کے آزادی وانسانی کرامت کے علمبرداروں کے دلوں کومجروح کیا ہے۔ لیکن اسلام دشمن، استکبار اور آزادی کے نام نہاد حامیوں کے اصلی اور وحشیانیہ چہرہ کو دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے کہ دشمنان اسلام اپنے مذموم مقاصد کے لئے کس قدر گر سکتے ہیں اور آزاد ی کے نام پر کس طرح انسانیت کی توہین اور شخصیت کشی پر اتر آتا ہے۔ جو آج آزادی اور حقوق بشر کے دعوئے دار ہیں۔

اس مجلہ کے بے شرمانہ اور غیر انسانی اقدام پر دنیا کے گوشہ وکنار سے اسلام،انقلاب اور رہبر کے عاشقوں نے جن پاکیزہ جذبات کا اظہار کیا ہے وہ یقینا ان کی انسانی ودینی جذبات ہے۔ جس کامکمل اظہار میڈیا سمیت دیگر جمہوری فورمز پر ہونا چاہیے اوران مذموم عزائم کے مقابل ہماری ذمہ داری ہے، احتجاج ومذمت کے ساتھ اسلامی فکر اور دشمنوں کے عزائم سے بھی دوسروں کو آگاہی دیں۔

رہبر انقلاب کے افکار کی اشاعت اوران کو دوسروں تک پہنچانا سب سے ا ہمیت کے حامل ہے۔ جس کو "جہاد تبیین" کانام دیا ہے۔

دشمن کے ان عزائم کامقابلہ رہبرکی شخصیت،ان کے افکار،اہداف اور ان کے نظریات سے معاشرہ کو روشناس کرانے میں ہے۔

اس لیے ان توہین آمیز رویوں کے مقابلہ میں ہم اپنی ذمہ داریوں کوسمجھیں۔افکار،راہ و اہداف رہبر وانقلاب کی راہ پر خود عمل پیرا ہوں اور دوسروں کو بھی اس سے آگاہ کریں۔

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .