۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
شگر بلتستان میں سیرۃ النبی و اتحاد بین المسلمین کانفرنس کا انعقاد

حوزہ/ جامعہ الاسلامیہ بلتستان  وزیر پور شگر میں منعقدہ سیرة النبی واتحاد بین المسلمین  کانفرنس میں شگر بھر کے تمام مسالک (اہل حدیث،نوربخشیہ واہل تشیع ) سادات عظام ،علما ومشایخ ،اساتذہ ودیگر شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعہ الاسلامیہ بلتستان وزیر پور شگر میں منعقدہ سیرة النبی واتحاد بین المسلمین کانفرنس میں شگر بھر کے تمام مسالک(اہل حدیث،نوربخشیہ واہل تشیع ) سادات عظام ،علما ومشایخ ،اساتذہ ودیگر شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

مولانا عبدالستار مدیر اعلی جامعہ بلتستان نے خطبہ استقبالیہ میں سیرت نبوی کی روشنی میں وحدت اورامن وامان کے قیام کو کانفرنس کا اصل مقصدقرار دیا۔

گلاب پور کے معروف عالم دین شیخ احمد مبلغی نے تمام علما کے باہمی میل وجول،تبادلہ خیال کو آپس کی غلط فہمیوں کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے اس سلسلے کو جاری وساری رکھنے پر تاکید کی۔

شیخ سکندر بہشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ:سیرت رسول میں اخوت وبھائی چارگی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے جس کے بغیر اسلامی معاشرے کاقیام ممکن نہیں ہے۔اسلام دین توحید ہے۔اور امت واحدہ کاتصور اسلام کا عملی پیغام ہے۔سیرت رسول کے تقاضوں پر عمل پیرا ہونا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ: دشمن مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کر کے خود فائدہ اٹھانے اور اسلامی ثقافت کو کمزور کر کے مغربی کلچر کو اسلامی معاشرے میں رائج کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں لیکن مسلمانوں کو اپس و اتحاد و اتفاق کو قائم رکھ کر اسلامی اصولوں کے تحت زندگی گزارنا وقت کی ضرورت ہیں تاکہ دشمنان اسلام کو شکست ہو اور اسلام کا سر بلند ہو۔

حجۃ الاسلام سید نثار حسین موسوی نے رسول اکرم کے فرامین اور عملی سیرت کی روشنی میں اتحاد کی اہمیت اور اتحاد کے لیے امیر المومنین کی سیرت پر تفصیلی سے روشنی ڈالی۔اور شگر میں اتحاد کے قیام کے لیے بہترین تجاویز پیش کیں۔

بزرگ عالم دین شیخ تقی فیاضی نے مسلمانوں کے درمیان وحدت کے لیے مسلمات دین ومکتب پر توجہ اور اختلافی مسائل میں رواداری،تحمل اور برداشت کی ضرورت پر زور دیا۔

پیر نوربخشہ صوفیہ مفتی علی محمد ہادی نے اپنے خطاب کہا:سیرت رسول اور اہل بیت واصحاب کی روشنی میں اپنے کردار کو درست کرنااور معاشرہ سازی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید عباس الموسوی نے سیرت رسول پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ: سیرت نبوی کے عبادی پہلو میں مسلمان عمل پیرا ہوتے ہیں۔ جبکہ اس سے اہم پہلو معاملات ہیں۔جن کی جانب مسلمان سیرت رسول پر عمل نہیں کرتے۔اسلام میں امانت داری،سچائی،عدل وانصاف جیسے اصول موجود ہیں جن پر عمل پیراہوکرہم حقیقی رسول کے پیروکار بن سکتے ہیں۔

امام جمعہ اہل حدیث وزیر پور مولانا عبد المتین نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ: ہمیں سیرت نبوی کو فروغ دیتے ہوئے نفرت و حسد و ذاتی رنجش کو بھلا کر آمن و امان کی پرچار کرنے کی ضرورت ہیں تاکہ سیرت نبوی کے تحت زندگی گزار سکیں ۔

انہوں نے شگر بھر سے کثیر تعداد میں علما کی شرکت پر شکریہ ادا کیا اور کہا: فخرسادات سید عباس موسوی کی قیادت میں اتحاد،بھائی چارگی اور امن کا سفر آب تاب کے ساتھ جاری رہے گا۔

سیرت نبی کانفرنس کے اختتام پر تمام مسالک کے علمائے کرام نے علاقے میں امن و امان کو قائم رکھنے کے لئے یکجا ہوکر چلنے کی عزم کا اظہار کیا۔اور تمام مسالک کے متحد ہوکر جامعہ بلتستان آمد امن دوستی اور اتحاد امت کی روشن مثال ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .