۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
سیرت النبی کانفرنس

حوزہ/ اسلامک اکیڈمک فورم کے زہر اہتمام جی سی یونیورسٹی حیدرآباد میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کے دانشوروں کی موجودگی میں دو روزہ بین الاقوامی سیرت النبی کانفرنس 14 اور 15 فروری 2022ء کو منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامک اکیڈمک فورم کے زہر اہتمام جی سی یونیورسٹی حیدرآباد میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کے دانشوروں کی موجودگی میں دو روزہ بین الاقوامی سیرت النبی کانفرنس 14 اور 15 فروری 2022ء کو منعقد ہوئی، جس کا موضوع "عالمی وبائی ماحول اور طبی قوانین سیرت طیبہ کی روشنی میں"تھا۔

تفصیلات کے مطابق، اس کانفرنس میں 45 موضوعات اس وقت کا اہم مسئلہ کرونا اور اس سے متعلق آلودگی اور بیماریوں کے حوالے سے تھے جس پر پاکستان بھر کی جامعات، کالجز، یونیورسٹیاں اور دینی مدارس کے اعلیٰ عہدیداروں اور اسلامک ریسرچ اسکالرز کے ساتھ 18 سے زائد ملکوں آسٹریلیا، ملایشیا، سعودی عرب، برونائی کینیڈا، ایران، اردن اور دیگر ممالک سے محققین نے شرکت کی۔ جن کو مسلکی تعصبات اور نسلی امتیاز کے بغیر اپنے اپنے مقالے پیش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، اس کانفرنس میں خواتین اسکالرز کی ایک بڑی تعداد نے مکمل حجاب میں شرکت کر کے اسلام کے آفاقی اصولوں کی روشنی میں مختلف مسائل پر مقالات پیش کئے اور اس بات کا ثبوت دیا کہ اسلامی خواتین حجاب، عفت اور اسلامی اصولوں کی رعایت کے ساتھ تعلیم و تربیت اور تحقیق میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔

دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس چار طویل نشستوں پر مشتمل تھی اور تقریباً سو سے زائد اسکالروں کو براہ راست یا آن لائن مقالات کا خلاصہ اور تجاویز پیش کرنے کا موقع دیا گیا اور اسلامک اسکالروں نے مختلف مسائل پر اسلامی نکتۂ نظر سے راہ حل پیش کیا۔

یہ کانفرنس علمی اور تحقیقی جامعات اور دینی مدارس کے علماء اور پروفیسرز کا مشترکہ پروگرام اور حسین امتزاج بھی تھی، جہاں مروجہ اور دینی اداروں کی علمی شخصیات نے ایک ہی پلیٹ فارم پر اسلام کے علمی اور تحقیقی پہلوؤں پر استدلال کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے جامعات اور دینی مدارس کو معاشرے کی ترقی میں دو اہم کردار کے طور پر متعارف کرایا اور ان اداروں کی اہمیت کو ایک مسلم امر قرار دیا۔

تمام مسالک اور تمام اقوام کے اسلامک اسکالروں کا یہ عظیم اجتماع وحدت، اخوت اور بھائی چارگی کا عملی مظاہرہ اور اہل علم و تحقیق اور اہل فکر اپنے تمام مسائل کے لیے ایک ساتھ مل کر مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے کا ایک اہم ذریعہ تھا، کیونکہ کسی بھی قوم میں محققین اگر چاہیں تو مشترکہ مؤقف کے ساتھ قوم کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔

اس کانفرنس کا ایک اہم پیغام یہ تھا کہ قرآن و سیرت طیبہ میں بشریت کے مسائل کے حل کی طاقت موجود ہے، صرف اسلامی اسکالروں کو قرآن و سنت اور اسلامی منابع سے استخراج اور اجتہاد اور اسلامی اصولوں کی روشنی میں عصری مسائل کا حل پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ امت مسلمہ کے مسائل باہمی گفتگو، مکالمہ اور آپس میں مل بیٹھ کر حل کرسکتے ہیں، جس کا بہترین طریقہ اسلامی محققین کا باہمی رابطہ اور وحدت و اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشترکات پر جمع ہونا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .