جمعہ 19 دسمبر 2025 - 14:09
اگر ہم ان تین چیزوں کو زندگی میں درست کر لیں تو کیا ہوگا؟ نہج البلاغہ میں امام علیہ السّلام کا فرمان

حوزہ/حضرت امام علی علیہ السّلام فرماتے ہیں: اگر تم اپنی زندگی میں تین چیزوں کو درست کر لو تو الله تعالیٰ تمہارے لیے تین دوسری چیزیں درست کر دے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؛

امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں:

مَنْ أَصْلَحَ سَرِيرَتَهُ، أَصْلَحَ اللَّهُ عَلَانِيَتَهُ؛ وَمَنْ عَمِلَ لِدِينِهِ، كَفَاهُ اللَّهُ أَمْرَ دُنْيَاهُ؛ وَمَنْ أَحْسَنَ فِيَما بَيْنَهُ وَ بَيْنَ اللَّهِ، أَحْسَنَ اللَّهُ مَا بَيْنَهُ وَ بَيْنَ النَّاسِ.(نہج البلاغہ حکمت 243)

اگر تم اپنی زندگی میں تین چیزوں کو درست کر لو، تو اللہ تمہارے لئے تین دوسری چیزیں درست کر دے گا:

1. وَ مَنْ أَحْسَنَ فِيَما بَيْنَهُ وَ بَيْنَ اللَّهِ، أَحْسَنَ اللَّهُ مَا بَيْنَهُ وَ بَيْنَ النَّاسِ۔

اپنے باطن کو درست کرو، اللہ تمہارے ظاہر کو درست کر دے گا اور تمہاری نیکی کو لوگوں کی زبان پر ڈال دے گا۔

2. مَنْ أَصْلَحَ سَرِيرَتَهُ، أَصْلَحَ اللَّهُ عَلَانِيَتَهُ۔

اپنے دین (آخرت) کے لئے عمل کرو، اللہ تمہارے دنیا کے معاملات کافی کر دے گا۔

3. وَمَنْ عَمِلَ لِدِينِهِ، كَفَاهُ اللَّهُ أَمْرَ دُنْيَاهُ۔

اپنے اور اللہ کے درمیان تعلقات کو اچھا کرو، اللہ تمہارے اور لوگوں کے درمیان تعلقات کو اچھا کر دے گا۔

حدیث کی تشریح

یہ بات معقول ہے کہ تبدیلی اندر سے شروع ہوتی ہے۔ چاہے ہم ظاہر کو کتنا ہی درست کرنے کی کوشش کریں، جب تک باطن درست نہیں ہوتا، یہ کوششیں بے فائدہ ہوں گی۔

جو شخص اللہ کی نعمتوں کا شکر گزار ہے اور خالقِ کائنات کا احترام کرتا ہے، وہ یقیناً مخلوق کا احترام بھی برقرار رکھے گا۔ نتیجتاً، اس سے اپنے اور لوگوں کے درمیان رویوں کی اصلاح ہوگی اور وہ زیادہ صبر کرنے والا اور مہربان ہوگا، کیونکہ یہ بھی اسی عظیم پروردگار کی خواہش ہے۔

دنیا اور آخرت کا تعلق ایک دو طرفہ رشتہ ہے۔ آخرت دنیا کے سوا کچھ نہیں ہے۔ دنیا آخرت کے لئے ایک کھیت ہے۔ اگر ہم بے پرواہی سے اس کھیت سے گزریں، نہ ہل چلائیں، نہ بیج بویں اور بارش اور آبپاشی کی فکر نہ کریں تو کوئی فصل بھی نہیں اُگے گی۔ اس بے پرواہی کا نتیجہ ایک خشک اور بے کار کھیت یا کم کیفیت کی فصل ہوگی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha