حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ الزہراء سکردو میں فن خطابت کے عنوان سے اختتامی تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب سےخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یعقوب بشوی نے کہا کہ بلتستان میں ہماری عزیز خواہران اور مبلغات کے لیے پہلی بار فن خطابت کی تخصصی کارگاہ منعقد کی گئی۔ خواہران عزیز نے انتہائی شوق و ولولے کے ساتھ ان پروگراموں میں شرکت کی اور یہ بات ثابت کر دیا کہ فن خطابت کی ضرورت ہر جگہ ہے اور روز بروز اس کی ضرورت بڑھتی ہی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حاضرین خواہران نے آئندہ کے لیے بھی فن خطابت کی کلاسیز کا اجراء کا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے بتایا کہ فن خطابت کا ہم نے مقدماتی دورہ کرایا جس میں زیادہ تر انداز بیان اور خود اعتمادی پر کام ہوتا ہے اس کے بعد فن خطابت کا پیشرفتہ دورہ ہوگا جو پژوہش محور ہے،اس دورے میں ہدف تجارتی اور روایتی خطیب کے بجائے رسالتی خطیب کی تربیت ہے جو قوم اور پورے معاشرے کی تربیت کرے گا۔
ایک مفکر،محقق اور معاشرہ شناس خطیب یا خطیبہ کی تربیت اس دورے کی اہم خصوصیت ہے۔ہمیں مدارس سے قرآن شناس اور دین شناس محققین اور خطبا چاہیئے جو عصر ظہور کے لیے خود بھی تیار ہوں اور پورے معاشرے کو بھی تیار کریں ۔
علامہ یعقوب بشوی نے کہا کہ میں جامعہ الزہراء سکردو کے سرپرست علامہ شیخ حسن جعفری کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس بےنظیر علمی دورے کے کامیاب انعقاد کے لئے خصوصی سرپرستی فرمائی۔انہوں نے کہا کہ جامعہ الزہراء سکردو ان کی یادگار خدمات میں سے ایک قابل فخر خدمت ہے یہ جامعہ پورے بلتستان بھر کے خواہران کی علمی تشنگی کم کرسکتا ہے مدیر مدرسہ خواہر معصومہ جعفری صاحبہ کو مزید اس علمی مرکز پر تبلیغی و تحقیقی شعبے پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اس تقریب سے حجہ الاسلام شيخ محمد رضا بہشتی نے بھی خطاب کیا اور بہترین اور کامیاب دورے پر استاد یعقوب بشوی اور جامعہ الزہراء کے مسئولین اور خواہران کی خدمت میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آئندہ بھی ایسے پروگراموں کے لئے بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
قابل ذکر ہے کہ اس تقریب سے چھ خواہران نے نمونے کے طور پر خطاب کیا جن میں خواہر زکیہ مریم، حمیدہ،ثانیہ،ثمینہ،ناہدہ اور حسینہ شامل ہیں۔ خواہر سعیدہ مریم نے اس دورے کے بارے میں سب خواہران کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے کہا:ہم ڈاکٹر یعقوب بشوی صاحب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اپنی مصروفیات میں سے وقت نکال کر یہاں پر تشریف لائے اور ہم نے بہت زیادہ علوم ان سے سیکھا اور آئندہ بھی ان سے سیکھے ہوئے علوم و فنون میں سب خواہران کی طرف سے اگے بڑھنے کا اعلان کرتی ہوں ہم اپنے استاد محترم کی توقعات پر بھرپور انداز میں پورے اتریں گے اور پورے بلتستان میں تبلیغی فرائض انجام دیں گے۔ ک
بیس روزہ فن خطابت کورس
اس موقع پر موجود طالبات کا کہنا ہے کہ اس کورس سے پہلے مطالعہ ،تحقیق اور غور وفکر ہماری زندگیوں میں نہ ہونے کے برابر تھی لیکن اس کورس کے بعد ہمیں احساس ہوا کہ ہم کتنے نقصان میں تھے، کر تو سکتے تھے مگر نہیں کرتے تھے اب ہم میں یہ شعور آگیا ہےکہ کتابوں کا مطالعہ ہونا چاہیے ،آیات و احادیث پر غور وفکر ہونی چاہیے۔
انکا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے انداز کو بنانا چاہئیے اور سب سے بڑی بات ہمیں میدان میں آکر دین کی بھرپور خدمت کرنی چاہیے ۔ اپنی صلاحیتوں کو دبا کر نہیں رکھنا چاہیے بلکہ ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تبلیغ دین میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔
اس کے علاؤہ ہم مسئول جامعہ کے بھی بےحد مشکور ہیں کہ انھوں نے ہمیں بہترین مقام وماحول فراہم کیا کہ جہاں ہم بغیر کسی رکاوٹ و مشکلات کے علم کے دریا سے سیراب ہو سکیں۔