۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
یعقوب بشوی

حوزہ/خانۂ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں کثیر تعداد میں مقامی مدارس، نرجس اکیڈمی، مدرسۂ زینبیہ، مدرسۂ فاطمہ زہرا، منجی کی معلمات، طالبات اور خانۂ فرہنگ کوئٹہ کے بعض دوسرے مہمانوں نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خانۂ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں کثیر تعداد میں مقامی مدارس، نرجس اکیڈمی، مدرسۂ زینبیہ، مدرسۂ فاطمہ زہرا، منجی کی معلمات، طالبات اور خانۂ فرہنگ کوئٹہ کے بعض دوسرے مہمانوں نے شرکت کی۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے انسان کے فکری اِرتقاء، معاشرہ شناسی اور معاشرہ سازی میں تحقیق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قلم اسلام کا وہ پہلا قرآنی پیغام ہے جو تعلیم کے حکم کے ساتھ اترا۔قلم اٹھانے والوں میں دو خدائی صفات موجود ہیں۔ قلم اور اہل قلم صفت ربوبیت اور صفت اکرمیت الہی کا مظہر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خدا نے قرآن میں ایک سورہ، قلم کے نام پر نازل کیا ہے اور قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے قلم ،دوات اور تحریر کی قسم کھائی ہے، لہٰذا یہاں سے قلم کی اہمیت واضح ہوتی ہے کہ یہ کتنی بڑی رسالت ہے اور اہل قلم کی کتنی بڑی ذمہ داری ہے۔

ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ آج ہمارا بڑا مسئلہ قلم کی مہارتوں سے ناواقف ہونا ہے۔ ہمارے تعلیمی اداروں میں قلم مہجور ہے اس میدان میں ہم انقلاب لاسکتے ہیں۔

حجۃ الاسلام بشوی نے کہا کہ خواتین مردوں سے زیادہ محنت کرتی ہیں لیکن ان کے لئے زیادہ سہولت فراہم نہیں ہے ورنہ خواتین قلمی میدان میں بھی مردوں سے آگے بڑھ سکتی ہیں۔

تقریب سے خانۂ فرہنگ ایران کوئٹہ کے سربراہ تقی زاده نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام ڈاکٹر بشوی حوزات علمیہ کے برجستہ اساتذہ اور علمی شخصیات میں سے ہیں ان کی تبلیغی خدمات کے ساتھ ساتھ تحقیقات و تألیفات میں بھی بے شمار خدمات ہیں، لہذا آپ اس عظیم استاد سے بہت زیادہ استفادہ کریں۔

تقریب سے مدرسۂ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی طرف سے محقق خواہر عادلہ محمدی نے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خانۂ فرہنگ کے حکام کا شکریہ ادا کیا اور استاد یعقوب بشوی کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ استاد سے مختصر عرصے میں ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا لیکن اے کاش استاد ہمیں کچھ اور وقت دیتے۔ ہم درخواست کرتے ہیں استاد محترم ہمیں ضرور بعد میں اور وقت دیں ہم تحقیقی میدان ہو یا خطابت کا میدان ہو،سب سے زیادہ آگے بڑھ سکتے ہیں ہم پوری کوشش کریں گے کہ ہم اپنے عزیز استاد گراں قدر کی توقعات پر پورا اتریں گے۔

تقریب سے حوزہ علمیہ مشہد مقدس کی فارغ التحصیل مدرسۂ زینبیہ کی معلمہ اور ثقافتی امور کی سربراہ خانم فاطمہ بوستان علی نے بھی خطاب کیا اور استاد محترم حجۃ الاسلام ڈاکٹر یعقوب بشوی صاحب کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ استاد محترم سے ہم نے بہت کچھ سیکھا اور ہمارے سامنے نئے علمی راستے کھل گئے کاش استاد ہمیں زیادہ وقت دیتے۔

آخر میں انہوں نے خانۂ فرہنگ کوئٹہ کے عہدیداروں سمیت جامعۃ المصطفی العالمیہ اور مدرسہ فاطمہ زہرا کی پرنسپل خانم صفیہ توسلی کا بھی شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .