حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشہد مقدس میں پہلی مرتبہ ہندوستان میں نمائندۂ ولی فقیہ حجۃ الاسلام و المسلمین مہدوی اور جامعۃ المصطفی العالمیہ شعبۂ مشہد کی مشترکہ کوششوں اور تعاون سے ہندوستانی دینی طلباء کے لئے فن خطابت کی کلاسوں کا انعقاد ہوا۔
تفصیلات کے مطابق، فن خطابت کے تخصصی دورے کے استاد مشہور و معروف خطیب حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی تھے اور حوزہ علمیہ مشہد مقدس میں زیر تعلیم ہندوستانی طلباء نے فن خطابت کے تخصصی دورے میں کثیر تعداد میں شرکت کی۔
معروف خطیب ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے فن خطابت کی اہمیت اور اس بات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہ فن خطابت کو شیعہ دینی مدارس کے جدید تعلیمی نصاب کا حصہ قرار دیا جانا چاہئے، مزید کہا کہ آج کی دنیا میں فن خطابت کی اہمیت اور ضرورت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا لیکن اس کے باوجود بھی اس شعبے میں کوئی قابل قدر پیشرفت نہیں ہوئی ہے، دینی مدارس کی اصلی ذمہ داری، بیان اور قلم پر تخصصی ورکشاپس منعقد کرنا اور تخصصی کلاسیسز کا انعقاد کرنا ہے۔
حجۃ الاسلام بشوی نے کہا کہ خطابت، فقط فن نہیں بلکہ علم و فن کا حسین امتزاج ہے اور خطابت کے بغیر ہم آج کے معاشرے میں صحیح کردار ادا نہیں کرسکتے ہیں اور یہ ایک تدریجی عمل اور لوگوں کو دین شناس بنانے کا انتہائی اہم ذریعہ ہے۔خطابت ایک عالمی ضرورت ہے لیکن پاکستان اور ہندوستان میں خطابت اور خطیب کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، لہذا اردو زبان طلاب کو اس شعبے میں سب سے زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے۔الحمدللہ مجھے یہ سعادت ملی ہے کہ اس فن کو ورکشاپس کی صورت میں قم ،مشہد اور پاکستان کے بعض مدارس میں برادران اور خواہران کے لئے منعقد کرچکا ہوں اور قم میں مجمع طلاب شگر اور جامعۃ المصطفی کے تعاون سے مدرسۂ تخصصی فن خطابت 4 سال سے طلاب کی خدمت میں کوشاں ہے اور فن خطابت کے دو دورے مقدماتی اور پیشرفتہ کی نصاب سازی بھی آخری مراحل میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ فن خطابت کی اہمیت کی وجہ سے مشہد مقدس میں ہندوستانی طلاب کے لئے یہ دورہ شروع ہوا ہے اور الحمدللہ 50 سے اوپر ہندوستانی خطباء نے اس دورے میں شرکت کی۔
استاد جامعۃ المصطفی نے فن خطابت کے ورکشاپ میں شریک خطباء کی کامیابی کے لئے اللہ تعالٰی سے دعا کرتے ہوئے جامعۃ المصطفی شعبۂ مشہد مقدس کے مسئولین اور ہندوستان میں نمائندہ ولی فقیہ، حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔