حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء اسمبلی ہندوستان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ کرناٹک کے سرکاری اسکولوں میں ملک کےسیکولر آئین کو نظر انداز کرتے ہوئے اُن مسلم بچیوں سے اسکول میں حجاب پہن کر آنے کا ان کا بنیادی اور آئینی حق ان سے چھین لیا گیاہے جو مشرقی تہذیب اور حجاب کی پابند تھیں اور یہ ملک کےآئین میں کھلی مداخلت ہے ۔
کرناٹک اسکولوں کی اس من مانی پر ملک کے تمام جمہوریت پسند حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے نیز ملک میں اقلیتوں کو اپنے بنیادی حقوق اور تشخص کے تئیں جو فکر لاحق ہے اس میں اضافہ ہوا ہے ۔
شیعہ علماء اسمبلی ہندوستان بھی کرناٹک اسکولوں کے اس غیر آئینی اقدام اور عام شہریوں کے بنیادی حقوق کی پامالی سے فکر مند ہے اور اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کرناٹک سرکار سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر بچیوں کواسکولوں میں حجاب پہن کر آنے کی اجازت دی جائے ۔ ہم جمہوریت نواز اور آئین پسندافراد اور اداروں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلہ میں مداخلت کریں ۔