کرناٹک
-
کرناٹک میں مسلم طالبات کے لیے خصوصی کالج قائم کرنے کی تجویز پر تنازعہ
حوزہ/ کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی نے کہا کہ خصوصی کالجوں کی تجویز بورڈ نے دی تھی اور یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا ہے جب بڑی تعداد میں مسلم لڑکیوں نے حجاب پہننے کی اجازت نہ ملنے پر پڑھائی ترک کر کے گھر میں رہنے کا انتخاب کیا۔
-
'مدارس سے نکلے بچے دوسروں کا مقابلہ کرنے سے قاصر!' عربی اسکولوں پر اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام
حوزہ/ بہت سے ماہرین تعلیم اور دیگر شخصیات نے اس سلسلے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے، اس لیے محکمہ تعلیم کے کمشنر سے تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت کم عربی اسکول ایسے ہیں جہاں اصولوں پر عمل کیا جا رہا ہے۔
-
کرناٹک کی مسجد میں پوجا کرنے والے ۹ افراد کے خلاف مقدمہ درج
حوزہ/ کرناٹک کے شہر بیدر پولیس نے دسہرہ کے دوران محمود گاؤں میں واقع مسجد مدرسہ میں داخل ہوکر پوجا کرنے کے الزام میں نو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
-
ہندوستان میں حجاب تنازعہ: ’قرآن میں حجاب کا ذکر بھر ہونے سے وہ اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہو جاتا‘، سپریم کورٹ میں حکومت کی دلیل
حوزہ/ کرناٹک حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ 2021 تک سبھی طلبا آرام سے ڈریس کوڈ پر عمل کر رہے تھے، لیکن سوشل میڈیا پر پی ایف آئی نے مہم چلا کر لوگوں کو اس کے لیے اکسایا ہے۔
-
ٹوپی پہننے پر مسلم طالب علم کی پٹائی، عدالتی حکم کے بعد پرنسپل سمیت 7 کے خلاف مقدمہ درج
حوزہ/ کرناٹک کے ایک کالج کے احاطہ میں گول ٹوپی پہننے پر ایک طالب علم کی پٹائی کر دی گئی۔ اس معاملہ میں پرنسپل، سب انسپکٹر اور دیگر ساتھ افراد کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔
-
کرناٹک؛ بھگوت گیتا کو نصاب تعلیم میں شامل کرنے کا اعلان
حوزہ/ کیمپس فرنٹ کے رکن سید سرفراز کا کہنا ہے ریاستی حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کرنا دراصل یہ ہندتوا کے نفاذ کے مماثل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا یہ اعلان غیر دستوری ہے۔
-
تصاویر/ سانحہ پشاور اور کرناٹک میں حجاب پابندی کے خلاف سورس وایلی - تیسورو کرگل میں عظیم الشان احتجاج
حوزہ/ سورس وایلی۔ میں تیسورو کرگل لداخ ہندوستان میں انجمن صاحب الزامان بسیج فا طمیہ کے زیر اہتمام ایک بڑا جلسہ جامع مسجد تیسورو مھدی آباد میں منعقد ہوا، جس میں مقریرین نے سانحہ پشاور اور کرناٹک میں حجاب پر پابندی، نیز بالیووڈ کی فلم دی کشمیر فائلز کی ریلیز کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔
-
اپنا تشخص قائم رکھناہے تو خودکفیل بنئے!
حوزہ/ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ یونیفارم کی خلاف ورزی سے جڑا ہوا نہیں ہے بلکہ اس کے پس پردہ فاشسٹ طاقتوں کی اسلام مخالف ذہنیت ہے ،ورنہ ہندوستان میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر طبقات میں پردہ کا تصور موجود ہے۔
-
ویڈیو/ باحجاب طالبہ پر کس طرح بھگوا طلبہ ٹوٹ پڑے، آپ بھی دیکھیں
حوزہ/ ریاست کرناٹک کے پی ای ایس کالج میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا جس میں تنہا طالبہ پر سینکڑوں بھگوا طلبہ ٹوٹ پڑے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ باحجاب طالبہ جیسے ہی کالج کیمپس میں داخل ہوئی، وہاں موجود بھگوا طلبہ جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے طالبہ کی جانب دوڑ پڑے جس کے بعد طالبہ نے بھی ان کے نعرے کے جواب میں اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔
-
مجمع علماء وواعظین پوروانچل ،ہندوستان:
حجاب پرپابندی سراسر اسلام دشمنی اور کھلم کھلا دستور ہند کی خلاف ورزی ہے
حوزہ/ حجاب ترقی کے راستہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ایران و عراق اور دیگر مسلم ممالک سمیت غیر مسلم ملکوں میں بھی مسلم خواتین حجاب میں رہ کر ہر شعبہ ٔ حیات میں قابل قدر کارنامے انجام دے رہی ہیں۔ دنیا بھر میں کہیں کوئی ایسا ثبوت نہیں مل سکتا ہے کہ حجاب مساوات ،سالمیت اور امن و امان کے لئے نقصان پہونچاتے ہوں۔
-
کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف آل انڈیا شیعہ کونسل کا مذمتی بیان؛
حجاب انسانی ارتقاء اور عظمت و بلندی کی علامت ہے، مولانا جلال حیدر نقوی
حوزہ/ کچھ شیطانی طاقتیں اور پست فطرت عناصر پوری دنیا میں پھر سے انسانیت کو برہنگی اور ننگے پن کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں مگر سب سے زیادہ قابل افسوس بات یہ ہے کہ ہمارے ملک ہندوستان میں جہاں حیا اور عفت کو عورت کا زیور شمار کیا جاتا ہے اور عورت کے عزت و وقار کا سب سے زیادہ دم بھرا جاتا ہے وہیں بے حیائی و بےحجابی کو رواج دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
-
کرناٹک میں با حجاب طالبات کو کالج آنے سے روکے جانے پر آئی کے ایم ٹی کرگل کی شدید مذمت
حوزہ/ ادارے نے کرناٹک حکومت سے ان کالجوں میں بچیوں کو اسلامی حجاب کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کی حق سے محروم نہ رکھے جانے کی اپیل کی ہے۔
-
کرناٹک میں حجاب پر تنازعہ سے متعلق شیعہ علماء اسمبلی ہندوستان کا مطالبہ؛
کرناٹک سرکار فوری طور پر مسلم طالبات کو اسکولوں میں حجاب پہن کر آنے کی اجازت دے
حوزہ/ کرناٹک اسکولوں کی اس من مانی پر ملک کے تمام جمہوریت پسند حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے نیز ملک میں اقلیتوں کو اپنے بنیادی حقوق اور تشخص کے تئیں جو فکر لاحق ہے اس میں اضافہ ہوا ہے ۔